پلاسٹک کی آلودگی 2040 تک مکمل ختم کی جائے، اقوام متحدہ
لندن ،نومبر۔ اقوام متحدہ نے پلاسٹک کی آلودگی 2040تک مکمل طورپر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانیہ کے ماہرین کی ایک ٹیم نے، جو اقوام متحدہ، G20اور عالمی بینک کو مشورہ دیتے ہیں، 2040تک پلاسٹک کی آلودگی بالکل ختم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ پورٹس مائوتھ یونیورسٹی کے گلوبل پلاسٹک پالیسی سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیو فلیچر نے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کیلئے عالمی معاہدے کیلئے جرات مندانہ اقدام کرے۔ یہ مطالبہ اس وقت کیا گیا ہے جب عالمی رہنما Cop27میں کلائمٹ چینج میں اپنے کردار کے بارے میں بات چیت کررہے ہیں۔ پروفیسر فلیچر نے کہا ہے کہ معاہدے کا ہدف بامعنی ہونا چاہئے، ہم اقوام متحدہ سے پلاسٹک کی آلودگی 2040 تک ختم کرنے کا ہدف مقرر کرنے کو کہیں گے۔ اس مقصد کے حصول کیلئے پالیسی سازوں، تاجروں، ریسرچرز اور معاشرے کو پلاسٹک کی آلودگی پر قابو پانے کیلئے بہترین ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہدف کو بالکل واضح ہونا چاہئے۔ اس رپورٹ کو تیار کرنے والی ٹیم کی سربراہ انتیا مارچ کا کہنا ہے کہ پلاسٹک بہت کار آمد چیز ہے لیکن اس کی مس منیجمنٹ سے آلودگی کا عالمی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ اس معاہدے پر کام کرنے کیلئے ضروری ہے کہ ایک ہی ہدف مقرر کیا جائے اور اس کیلئے ایک متفقہ حکمت عملی اختیار کرنا بہت اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کیلئے پلاسٹک اکانومی کی مکمل تبدیلی ضروری ہے۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ کم وبیش 200ممالک اس معاہدے پر عمل کرنے کا عہد کرلیں لیکن ان میں ہر ملک کی مختلف مالیاتی، سماجی اور سیاسی ترجیحات اور مشکلات ہیں، سب سے بدترین صورت میں بین الاقوامی لیگل اور پالیسی میں عدم استحکام کی وجہ سے پلاسٹک کے کچرے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگایا جاسکتا ہے۔ موجودہ تخمینے کے مطابق پلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے کی موجودہ کوششوں سے 2040تک ماحول میں پلاسٹک کا داخلہ کم وبیش 7فیصد رہے گا۔ پروفیسر فلیچر نے اسے عالمی سطح پر ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے لیکن عالمی سمجھوتے کیلئے شفافیت کی ایک نئی سطح کی ضرورت ہے انھوں نے کہا کہ پلاسٹک کی آلودگی سے نبٹنے کیلئے سسٹم تبدیل کرنا ہوگا۔