پسماندہ علاقوں کے زیادہ لوگ پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں

لندن،مارچ۔ایک نئے تجزیئے کے بلیک پول، لیورپول اور انور کلائیڈ جیسے پسماندہ علاقوں کے زیادہ لوگ پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں داخل ہوتے ہیں اور وفات پاجاتے ہیں۔ دمہ اور پھیپھڑوں سے متعلق چیریٹی نے دمہ ، نمونیہ اور پھیپھڑو ں کے دیرینہ امراض میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں میں داخل ہونے اور وفات پاجانے والے لوگوں کے اعدادوشمار کا جائزہ لیاہے اس کے مطابق 2020/21 کے دوران انگلینڈ میں مجموعی طور پر 549,349 اموات ہوئیں ان میں 9فیصد اموات سانس کے مرض کی وجہ سے ہوئیں ان میں زیادہ تر نمونیہ اور سگریٹ نوشی سے پیدا ہونے والے امراض کی وجہ سے ہوئیں، چیرٹی کے مطابق انگلینڈ میں ہرسال ہسپتالوں میں داخل ہونے والے 3فیصد مریض سانس کے امراض کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہوئے، چیرٹی کے مطابق سانس کے ان مریضوں میں بیشتر کا تعلق Knowsley، انورکلائیڈ ،سالفورڈ ،نارتھ Ayrshireاور بلیک برن سے ہوتاہے جبکہ سانس کی تکلیف کی وجہ سے ہسپتالوں میں داخل ہونے والوں میں سر فہرست ڈارون کے لوگ ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ یارک، بریک نیل فارسٹ، بارنیٹ ،کنسگٹن اور چیل سی اور ویسٹ سسیکس کے لوگوں کی تعداد سب سے کم ہوتی ہے ،چیریٹی کے مطابق پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں میں داخل ہونے اور ہلاک ہونے والوں میں اکثریت کا تعلق نارتھ ویسٹ سے ہوتاہے ،چیریٹی کا کہناہے کہ اس کی وجہ بہت زیادہ پسماندگی اور آلودگی کی زیادہ مقدار میں اضافہ ہے ،چیریٹی کا کہناہے کہ ،سگریٹ نوشی میں اضافہ بھی اس کا ایک سبب ہے۔مثال کے طورپربلیک پول کی کم وبیش 20 فیصد بالغ آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے ،چیریٹی نے حکومت نے علاج معالجے کی سہولتوں میں موجود عدم مساوات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ،چیریٹی کے مطابق بلیک پول میں پھیپھڑوں کی بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی شرح رچمنڈ جیسے دولت مند لوگوں کے علاقوں کے مقابلے میں دگنی ہے۔چیریٹی کی چیف ایگزیکٹو سارہ کا کہناہے کہ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ برطانیہ میں لوگوں کو صاف ہوا میں سانس لینے میں دشواریوں کا سامنا ہیا ور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا بڑی تعداد میں لوگوں ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں آنا پڑتاہے اور بہت سے ایسے لوگ موت کاشکار ہوجاتے ہیں جنھیں موت سے بچایا جاسکتا تھا ،انھوں نے کہا کہ حکومت کو پھیپھڑوں کی صحت کے حوالے سے اس عدم مساوات پر توجہ دینی چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ این ایچ ایس کو اتنے وسائل فراہم کردئے جائیں کہ وہ اپنے عملے کو سپورٹ کرسکے ، حکومت کو یہ بات یقینی بنا نا چاہئے کہ پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کے مرض کی ابتدا ہی تشخیص کی جاسکے ،ان کو سگریٹ نوشی ترک کرنے کے حوالے سے مدد دی جاسکے تاکہ وہ اعلیٰ معیار کی ہوا میں سانس لے سکیں۔

 

Related Articles