ٹرمپ نے مجھ سے بھی زیادتی کی تھی: امریکی مصنفہ ای جین کیرول
واشنگٹن،اپریل۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک نیا الزام سامنے آگیا۔ ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا ایک اور سکینڈل سامنے آگیا۔ 79 سالہ امریکی مصنفہ اور صحافی ای جین کیرول نے بدھ کے روز نیویارک کی ایک جیوری کے سامنے الزام لگایا کہ ٹرمپ نے ان کے ساتھ زیادتی کی۔ پھر حملہ سے انکار کر کے میری ساکھ کو بھی تباہ کردیا۔برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق کیرول نے ایک دیوانی مقدمے میں گواہی دی جو اس نے تشدد اور ہتک عزت کے لیے ہرجانے کے لیے دائر کی تھی جب ٹرمپ نے 1996 میں نیویارک سٹی کے ایک ڈپارٹمنٹ سٹور کے ڈریسنگ روم میں مبینہ طور پر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔ خاتون معاملہ سامنے لائی تو ٹرمپ نے اس پر جھوٹ اور دھوکہ دہی کا الزام عائد کردیا۔کیرول کی گواہی دینے سے پہلے جج لیوس کپلن نے خبردار کیا کہ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر مصنفہ پر حملے کرکے جیوری کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی حد کو عبور کرلیا ہے۔یہ معاملہ کیسے شروع ہوا اس حوالے سے کیرول نے بتایا کہ اس نے لگڑری برگڈورف گڈمین سٹور سے نکلتے وقت ٹرمپ کا سامنا کیا۔ ٹرمپ نے مجھ سے مدد مانگی اور بتایا کہ اسے ایک خاتون کے لیے ایک تحفہ خریدنے کی ضرورت ہے۔اس نے وضاحت کی کہ اس نے مشورہ دیا کہ وہ اس عورت کے لیے ایک ہینڈ بیگ اور پھر ایک ہیٹ خریدے تو ٹرمپ نے ان چیزوں کی خریداری میں دلچسپی نہ رکھتے ہوئے بھی ان چیزوں کی خریداری پر آمادگی ظاہر کی۔کیرول نے بتایا کہ ٹرمپ نے کی پیاری ٹوپی اٹھائی اور اسے بلی یا کتے کی طرح پالنے کے انداز میں پیار کرنے لگا، پھر ٹرمپ نے کہا میں ایک پینٹی چاہتا ہوں پھر میں وہ مجھے ایکسیلیٹر کی طرف لے گیا۔کیرول نے ٹرمپ کو بہت باتونی قرار دیا اور بتایا ہ ٹرپ نے خود کو مکمل طور پر دلکش قرار دیا۔ میں ٹرمپ کے ساتھ انڈر گارمنٹس کے سیکشن میں جانے پر خوشی تھی اور نوٹ کر رہی تھی کہ وہ بہت مضحکہ خیز ہے۔کیرول نے کہا کہ ٹرمپ نے ایک نیلا انڈرویئر پکڑا اور مجھے اسے آزمانے کو کہا دیا۔ میں نے کہا میں یہ نہیں کرنا چاہتی تو ٹرمپ نے کہا یہ اس کا پسندیدہ رنگ ہے۔ ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں مشورہ دیا کہ وہ ان کے ساتھ ڈریسنگ روم میں جائیں۔ میں اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہی تھیں۔ تاہم ڈریسنگ روم میں داخل ہونے کے بعد ٹرمپ کا موڈ تیزی سے بدل گیا۔ڈریسنگ روم میں داخل ہوتے ہی ٹرمپ نے دروازہ بند کردیا اور مجھے دیوار کی طرف دھکیل دیا۔ مجھے اتنے زور سے دھکا دیا کہ میرا سر دیوار سے ٹکرایا۔ میں نے اسے دھکا دیا تو اس نے مجھے دوبارہ دیوار سے ٹکرا دیا۔ میں اس صورت میں ٹرمپ کی گرفت سے نہیں بچ سکتی تھی۔کیرول نے مزید کہا کہ یہ واقعہ بیان کرنے پر ٹرمپ اور ان کے حامیوں نے میرے ساتھ بد سلوکی کی۔ اس وقت کے صدر کی جانب سے مجھے جھوٹا قرار دیا گیا اور الزامات کو مسترد کردیا گیا۔یاد رہے 2016 کی صدارتی الیکشن سے قبل ایک فحش اداکارہ کو ٹرمپ کی جانب سے خاموشی سے خریدنے کے لیے رقم ادا کرنے سے متعلق ٹرمپ پر ایک فوجداری مقدمہ پہلے سے چل رہا ہے۔ اس کیس میں ٹرمپ پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔کیرول کی شکایت میں نفسیاتی نقصان، دکھ اور تکلیف، عزت کی توہین اور شہرت کو پہنچنے والے نقصان کے لیے غیر متعینہ ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔