ولیمسن اور پولارڈ کے لئے یہ آئی پی ایل توقعات کے مطابق نہیں رہا
ممبئی، مئی۔آئی پی ایل کا ہر سیزن اپنے ساتھ کچھ نہ کچھ مشکلات لے کر آتا ہے لیکن اس بار اس سیزن میں بڑاالٹ پھیردیکھنے کو ملا ہے۔ سن رائزرز حیدرآباد کے کپتان کین ولیمسن اور ممبئی انڈینس کے آل راؤنڈر کیرون پولارڈ کے لیے یہ آئی پی ایل توقعات پر پورا نہیں اترا۔ولیمسن اس سیزن میں محض 19 کی اوسط اور 93.5 کے اسٹرائیک ریٹ سے 216 رن ہی بنا سکے۔ جو بطورسلامی بلے باز یہ آئی پی ایل کے کسی بھی سیزن میں سب سے کم ہے، وہیں آئی پی ایل کے تمام سیزن میں یہ کسی بھی ایسے بلے باز جس نے کم ازکم 150 گیندوں کا سامنا کیا ہو، یہ چوتھا سب سے کم ہے۔امپیکٹ ایک ایسا اسمارٹ اسٹیٹ ہے جو یہ سمجھانے میں مددکرتا ہے کہ کسی ایک کھلاڑی کی کارکردگی نے کس حد تک کھیل کے نتیجے کو متاثر کیا ہے۔ اس کا حساب ایک الگورتھم کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جو اننگز کی ہر گیند پر بلے باز اور بولر پر پڑنے والے دباؤ کی پیمائش کرتا ہے۔ آئی پی ایل 2022 میں ولیمسن کا امپیکٹ 38.64 تھا، جو کم ازکم 100 گیندوں کا سامنا کرنے والے کسی بھی ماہر بلے باز کا سب سے خراب رہا۔ فی گیند ان کا امپیکٹ -0.167 کارہا، جو کہ ایک اور آل ٹائم کم ہے۔ولیمسن بطور سلامی بلے باز توقعات پر پورا نہیں اتر سکے جس کی وجہ سے انہیں ممبئی انڈینز کے خلاف کھیلے گئے اہم میچ میں بیٹنگ آرڈر میں نیچے اتارا گیا۔ اس کے باوجود تاہم یہ سیزن حیدرآباد کے لیے کافی حد تک اچھا رہا۔ پہلے سات مقابلوں میں انہوں نے پانچ جیت حاصل کی لیکن آخری سات میں سے وہ صرف ایک میچ ہی جیت سکے۔ممبئی کے آل راؤنڈر پولارڈ کا سیزن بھی اچھا نہیں رہا، ان کی کارکردگی نے ٹیم کی کارکردگی کو کافی حد تک متاثر کیا۔ ولیمسن کے کے بعد دوسرا سب سے کم امپیکٹ (59.42) پولارڈ کاہی رہا۔ ولیمسن اور پولارڈ کے سب سے کم امپیکٹ کی فہرست کے بعد شاہ رخ خان، انوج راوت اور للت یادو کا نام شامل ہے۔