نیویارک میں صحت عامہ کے ملازمین کو کرونا ویکسین لگوانے کی ڈیڈلائن کا سامنا
نیویارک،ستمبر۔نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے کہا ہے کہ اگر صحت عامہ کے شعبے سے منسلک ملازمین ریاست کی طرف کے مقرر کردہ وقت تک کرونا ویکسین نہیں لگواتے تو ان اسپتالوں میں کمی پوری کرنے کے لیے نیشنل گارڈ کے تربیت یافتہ میڈیکل عملے کو طلب کر لیا جائے گا۔ریاست نے اسپتالوں اور گھروں میں صحت کی خدمات انجام دینے والے عملے کے لیے ویکسین لگوانے کی 27 ستبمر کی ڈیڈلائن جبکہ طبی سہولیات کے بقیہ جگہوں پر ملازمین کے لیے سات اکتوبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے۔خیال رہے کہ گورنر کے دفتر نے پہلے ہی سے اعلان کر رکھا ہے کہ ڈاکٹرز کی طرف سے تصدیق شدہ استثنا یا چھوٹ کے بغیر ویکسین لگوانے سے انکاری ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا جائے گا۔ فارغ کیے جانے والے ملازمین بے روزگاری الاوئنس حاصل کرنے کے اہل بھی نہیں ہوں گے۔گورنر کے دفتر کے مطابق نیشنل گارڈ کے علاوہ ریاست امریکہ کی وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر آفات کی صورت حال میں کام کرنے والی ڈیزاسٹر میڈیکل اسسٹنس کی ٹیموں سے بھی نیویارک کے مقامی صحت عامہ اور میڈیکل نظام کے لیے مدد حاصل کر سکتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق 22 ستمبر تک نیویارک ریاست کے اسپتالوں کے چوراسی فیصد عملے نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لے رکھی ہیں، جبکہ بالغ لوگوں کے لیے صحت عامہ کی سہولتیں فراہم کرنے والی جگہوں کے اکیاسی فیصد اور گھروں پر کام کرنے والی نرسوں میں سے ستتر فیصد عملہ مکمل طور پر ویکسین لگوا چکا ہے۔دریں اثنا امریکہ کے امراض کو کنٹرول اور ان سے بچاؤ کے محکمے، سی ڈی سی کی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اگر بچے گھروں سے باہر نکل سکیں تو وہ محتاط انداز میں اس اکتوبر کے روایتی ہالووین تہوار میں شرکت کرسکتے ہیں۔ڈائریکٹر روچیل ویلینسکی نے سی بی ایس ٹیلی ویڑن کو بتایا کہ بچوں کے لیے بہترنہیں کہ وہ بھیڑ والی پارٹیوں میں جائیں، البتہ بچے چھوٹے چھوٹے گروپوں میں روایتی ٹریک و ٹویٹ کے کھیل کے لیے جا سکتے ہیں۔امریکہ میں ہالووین ہر سال اکتوبر کے آخری دن منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر گھروں کے آگے روشنی کی جاتی ہے، بچے مختلف کرداروں کے مخصوص لباس پہن کر اپنے ہمسایہ گھروں پر دستک دیتے ہیں اور لوگ انہیں کھانے کی کینڈیز اور دوسری اشیا دیتے ہیں۔