نئی قیادت کیلئے جگہ خالی کرنا چاہتی ہوں، اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر مستعفی
گلاسگو ،فروری ۔ سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکلولاسٹرجن نے عہدے سے مستعفی ہونے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی قیادت کے لیے جگہ خالی کرناچاہتی ہوں،سکاٹ لینڈ کی آزادی کی منزل کو قریب ترلائی ہوں،ہم سب کو مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔برطانوی وزیراعظم رشی سوناک نیان کی خدمات کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکاٹش حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے جب کہ سربراہ سکاٹش لیبرپارٹی انس سرور کی جانب سے بھی خراج تحسین کیاگیا۔تفصیلات کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران سکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹرنکولا سٹرجن نے اچانک اپنے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے لیکن وہ سیاست میں بدستور حصہ لیتی رہیں گی اور کم از کم 2026 تک بطور ممبرسکاٹش پارلیمنٹ اپنے حلقے کے عوام کی نمائندگی کریں گی۔نکولا سٹرجن گذشتہ 8 برسوں سے سکاٹش حکومت کی سربراہ تھیں اور وہ 2014 میںسکاٹش ریفرنڈم ہارنے کے بعد الیکس سالمنڈ کے استعفیٰ پربلامقابلہ فرسٹ منسٹر منتخب ہوئی تھیں۔ نکولا سٹرجن نے کہا کہ جینڈربل ریفارم، ٹرانس پرزنز اور آزادی کے متعلق معاملات سمیت دیگروقتی سیاسی دباؤ کی وجہ سے مستعفی نہیں ہورہی ہیں بلکہ میرااستعفیٰ کئی ہفتوں کی سوچ و بچار اور مستقبل کے لئے ایک لمبے عرصے پر محیط سٹریٹجی کاحصہ ہے۔نکولانے کہاکہ وہ سکاٹ لینڈ کی آزادی کی منزل کو قریب تر لائی ہیں اور اب ہم سب کو مل جل کراسے مضبوط کرنے اور آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی توابھی خاصاعرصہ مزید حکومت کر سکتی تھیں لیکن ان کے خیال میںملک و قوم اور خود ان کے لئے استعفیٰ دینے کے لئے یہ بہترین وقت ہے۔ وہ مستقبل کی نئی قیادت کے لئے جگہ خالی کرنا چاہتی ہیں۔نکولا سٹرجن کے استعفیٰ پر ان کے سیاسی مخالفین نے ان کے لئے بہترین خیالات اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے ان کی طویل ذمہ داریوں پر ان کاشکریہ ادا کیا اورکہا کہ ہم سکاٹ لینڈ کے عوام کوبہترسہولتیں مہیا کرنے کے لئے سکاٹش حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ سکاٹش لیبرپارٹی کے سربراہ انس سرور نے نکولا سٹرجن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک قابل سیاستدان ہیں اور انہوں نے سکاٹ لینڈ کی حالیہ تاریخ کے مشکل ترین اوقات میں ملک کی قیادت کی۔ نکولا سٹرجن کے جانشین کے طور پر ڈپٹی فرسٹ منسٹرجان سوینی، فنانس سیکرٹری کیٹ فورس،اینگس رابرٹسن اور ہیلتھ سیکرٹری حمزہ یوسف کے نام لئے جا رہے ہیں۔