مصر کو امریکا ٹینک شکن میزائل فروخت کرے گا
قاہرہ/واشنگٹن،مئی۔بائیڈن انتظامیہ نے مصر کو 69 کروڑ دس لاکھ مالیت کے ٹینک شکن میزائل فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔اگر یہ معاہدہ پورا ہوتا ہے تو امریکا مصر کو 5070 میزائل دے گا۔ یہ میزائل 34 Tow قسم کے ہوں گے ان کے ساتھ دوسرے ہتھیار، آلات و سامان اور ان کے استعمال کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔کانگریس نے ان میزائیلوں کی مصر کو فروخت کی منظوری دے دی ہے۔ یہ میزائل اور سامان بارڈر سیکیورٹی کے علاوہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں استعمال ہوں گے۔ اس بارے میں پینٹاگان نے بیان جاری کردیا ہے۔مصر، امریکا کا نان نیٹو اتحادی ہے۔ وہ مشرق وسطیٰ میں تزویراتی شریک کار کے طور پر تعاون کرتا رہا ہے۔ مصر گزشتہ ایک سال سے سینا زون میں اسلامک سٹیٹ کے دہشت گرد حملوں کی مزاحمت کر رہا ہے۔ اس زون میں 11 مصری فوجی ان کارروائیوں میں مارے گئے ہیں۔دس کروڑ سے زیادہ آبادی والا مصر مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کا ایک اہم ملک ہے۔ سویز کینال بھی مصر سے بہتی ہے۔ اسے امریکا نے توپ خانہ بھی فروخت کی ہے۔ یہ تجارت دنیا کی اسلحہ کی تجارت کا 12 فیصد قرار دی جاتی ہے۔ مصر کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد دے رہا ہے۔گزشتہ سال بھی امریکا نے مصر کو 130 ملین ڈالر کا فوجی سازو سامان فروخت کیا تھا۔ امریکی قانون دانوں نے اس سودے کی مذمت کی تھی۔مصر نے فرانس اور روس سے بھی اسلحہ کی خرید کے معاہدے کیے ہیں۔ صدر الفتح السیسی نے فوجی صلاحیت کو متنوع بنانے کی پالیسی کے تحت دیگر ممالک سے بھی معاہدے کیے ہیں۔ روس کی یوکرائن سے جنگ کے بعد سے ماسکو کی دفاعی تنعت کو مغربی ممالک کی عائد پابندیوں کو مصر نے اس معاملے سے الگ قرار دیا ہے۔سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے 2023 کی تجاویز میں مصر کو اسلحہ کی فروخت کو انسانی حقوق کی شرائط سے الگ قرار دیا ہے۔