مسافروں کی تعداد میں بے پناہ اضافے کے بعد ہیتھرو ایئر پورٹ کے خسارے میں کمی ہوگئی
لندن ،جولائی۔ ہیتھرو ائر پورٹ کا کہنا ہے کہ مسافروں کی تعداد میں بے پناہ اضافے کے بعد ہیتھرو ائر پورٹ کے خسارے میں کمی ہوگئی تاہم ابھی تک اس سال منافع کا اعلان کرنے کے قابل نہیں ہوسکا ہے۔ ائر پورٹ انتظامیہ کے مطابق ائر پورٹ نے سال رواں کی پہلی ششماہی میں خسارے کو ایڈجسٹ کیا ہے اور اب خسارہ صرف 321ملین پونڈ رہ گیا ہے جبکہ گزشتہ سال اس عرصے کے دوران خسارہ 787ملین پونڈ تھا۔ ائرپورٹ کے مطابق خسارے میں یہ کمی مسافروں کی تعداد میں ہونے والے اضافے کے سبب ممکن ہوئی، جن کی تعداد 3.9ملین سے بڑھ کر 26.1ملین تک پہنچ گئی ہے، اس کے علاوہ ائرلائنز کی جانب ادا کی جانے والی فیس میں بھی اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے، جس سے اضافی آمدنی پر اثر پڑا ہے۔ ائر پورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ائرپورٹ پر کام کرنے والوں کی کمی کی وجہ سے ہیتھرو کی استعداد متاثر ہورہی ہے جبکہ ائرلائنز کورونا کی وجہ سیچلے جانے والے عملے کی جگہ نیا عملہ بھرتی کرنے میں مشکلات کا شکار ہے ائر پورٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو جان ہالینڈ کے نے کہا ہے کہ ہیتھرو پر موسم گرما کا سیزن اچھی طرح شروع ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے ہیتھرو ائرپورٹ کے عملے کی سخت محنت پر فخر ہے، جس سے لاکھوں افراد کو مدد ملی ہے جبکہ موسم گرما کے دوران سفر کرنے والے مزید لاکھوں افراد کو مدد ملے گی۔ 12 جولائی کو ہیتھرو ائر پورٹ نے 11 ستمبر تک کیلئے مسافروں کی تعداد یومیہ 100,000 پر منجمد کردی ہے، جس کی وجہ سے مزید پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں، مسافروں کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ ائر پورٹ پر آنے جانے والے مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات کے سبب کیا گیا تھا۔ ہالینڈ کے نے کہا کہ کورونا نے ایوی ایشن انڈسٹری کو جو ناقابل یقین نقصان پہنچایا ہے اسے فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ ائرلائنز کو ائرپورٹ پر کام کرنے کیلئے مزید افراد بھرتی کر کے انھیں تربیت دینی چاہئے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نیہیتھرو ائرپورٹ پر مسافروں سے وصول کی جانے والی فیس منجمد کردی ہے اور تجویز کیا ہے کہ ہیتھرو ائر پورٹ پر مسافروں سے وصول کی جانے والی فیس 2026تک کیلئے 30.19پونڈ سے کم کر کے 26.31پونڈ کردی جائے، اس سلسلے میں حتمی فیصلہ موسم خزاں میں کیا جائے گا۔ ہیتھرو ائر پورٹ کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 9 ماہ سے ائرپورٹ پر کام کرنے والوں کی کمی پر تشویش کا اظہار کر رہا ہے، ہمارا اندازہ ہے کہ ائر پورٹ پر کام کرنے والے ورکرز کی تعداد اس وقت کورونا سے پہلے کے مقابلے میں 70 فیصد سے زیادہ نہیں ہے اور جنوری سے ان کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جون کے آخری پندرہواڑے کے دوران، جب بیرون ملک جانے والے مسافروں کی تعداد ایک لاکھ یومیہ سے تجاوز کرنے لگی توبعض مسافروں کیلئے سروس کا معیار ناقابل برداشت حد تک گر گیا تھا، ان مسائل میں مسافروں کے سامان کا مسافروں کے ساتھ نہ جانا یا سامان انھیں بہت تاخیر سے دینا اور بعض پروازوں کی منسوخی شامل تھی۔ اس سے اندازہ ہوا کہ طلب ائرپورٹ پر کام کرنے والوں کی استعدادسے بڑھ چکی ہے، اس لئے ہم نے بیرون ملک جانے والے مسافروں کی تعداد محدود کردی تاکہ دستیاب وسائل سے بہتر طورپر استفادہ کیا جاسکے۔