مآرب میں حوثیوں کی قتل و غارت، عورتوں اور بچوں سمیت 39 شہری جاں بحق
مآرب ،نومبر۔یمن میں مارب صوبے کے گاؤں العمود میں حوثی ملیشیا کی وحشیانہ بم باری میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 39 تک پہنچ گئی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافہ ملبے کے نیچے دبے ہوئے افراد کو نکالے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔اتوار کی شب حوثی ملیشیا نے الجوبہ ضلع کے گاؤں العمود میں رہائشی علاقے پر دو بیلسٹک میزائل داغے تھے۔ اس کے نتیجے میں ایک مسجد کو نقصان پہنچا جب کہ متعدد گھر اور املاک تباہ ہو گئی۔یمنی وزیر اطلاعات معمر الاریانی کا کہنا ہے کہ ایران نواز حوثی ملیشیا نے ایک بار پھر الجوبہ ضلع میں رہائشی علاقے کو بیلکسٹک میزائلوں سے حملے کا نشانہ بنایا۔ ان کے مطابق کارروائی میں ایرانی ساختہ میزائل استعمال کیے گئے۔ آج پیر کے روز اپنی ٹویٹس میں یمنی وزیر نے کہا کہ حملے میں ایک مسجد ، دارالحدیث اور گھروں کو نقصان پہنچا۔یمنی وزیر کے مطابق گذشتہ دنوں کے دوران دہشت گرد حوثی ملیشیا نے مارب اور تعز کے صوبوں میں شہریوں کے منظم قتل کا ارتکاب کیا۔ مرنے والے بے قصور افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ اس دوران میں گھروں ، مساجد اور تربیتی اداروں میں مقامی آبادی کو دانستہ بم باری کا نشانہ بنایا گیا۔الاریانی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برداری کی خاموشی کو ناقابل فہم اور بلا جواز قرار دیا۔یمنی وزیر اطلاعات نے عالمی برادری ، اقوام متحدہ ، سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ اور امریکا کے خصوصی ایلچیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور اخلاقی ذمے داریاں پوری کریں اور یمنی شہریوں کے یومیہ قتل کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے کو رکوائیں۔