لیبر مارکیٹ میں 19 لاکھ سعودی، مزید 30 شعبوں کی سعودائزیشن ہوگی: الراجحی
ریاض،فروری۔سعودی عرب کے وزیر افرادی قوت وسماجی بہبود احمد الراجحی نے کہا ہے کہ ’لیبر مارکیٹ میں سعودی ملازمین کی تعداد 19 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے‘۔بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ’ یہ تاریخی ریکارڈ ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ سعودی وڑن 2030 کے ثمرات نظر آنے لگے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’اس سال مزید 30 شعبوں کی سعودائزیشن ہو گی۔ اس کا اعلان جلد کیا جائے گا‘۔ ’2021 کے دوران دو لاکھ اسامیاں پیدا کرنے کے لیے 32 پیشوں کی سعودائزیشن کی گئی۔ اس کا نتیجہ توقع سے دگنی اسامیوں پر سعودیوں کے تقرر کی صورت میں برآمد ہوا ہے‘۔الراجحی نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ’پرائیویٹ سیکٹر کی کمپنیاں اور ادارے سعودائزیشن کے سلسلے میں 95 فیصد تک کی پابندی کر رہے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ سعودائزیشن کے حوالے سے یہ معیار مقرر کیا گیا ہے کہ کسی بھی پیشے میں مقامی شہری روزگار کے متلاشی ہوں۔ آمدنی اچھی ہو اور اسے بہتر بنانے کی گنجائش ہو۔کسی بھی پیشے کے لیے یہ کہنا کہ وہ سعودیوں کے لیے مختص ہے اب یہ ماضی کا قصہ بن گیا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ سعودی مختلف پیشوں میں کام کررہے ہیں اور ان کی آمدنی اچھی ہے۔ انہوں نے سماجی کفالت کے نئے نظام کے حوالے سے کہا کہ نیا نظام سماجی کفالت اور ملازمت کو منسلک کرکے بنایا گیا ہے۔ یہ اس صورت میں نافذ ہوگا جب ایک خاندان کی آمدنی مقررہ حد سے زیادہ نہیں ہوگی۔الراجحی نے2021 کے دوران سعودائزیشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برس 32 پیشوں کی سعودائزیشن سے 17 ہزار سعودی انجینیئرز کو ملازمتیں ملی ہیں۔ سولہ ہزار اکاؤنٹنٹ سعودی تعینات ہوئے۔ تین ہزار ڈینٹسٹ اور 6 ہزار فارماسسٹ سعودیوں کو ملازمت دی گئی۔سعودی وزیر افرادی قوت نے بتایا کہ ’ملازمین کی بروقت تنخواہ بینکوں کے ذریعے ادا کرنے کا ہدف 80 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ وزارت نے تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے آن لائن سسٹم قائم کیا تھا اس کے اچھے نتائج ملے ہیں‘۔