لبنانی سیاست دان ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ دیں: پاپائے روم

منامہ،نومبر. پاپائے روم پوپ فرانسیس نے لبنانی سیاست دانوں پر زوردیا کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ دیں اور بحران سے متاثرہ ملک میں طاقت کے خلا کو پر کرنے کے لیے ایک معاہدہ طے کریں۔لبنان میں فی الحال کوئی فعال حکومت نہیں اور صدر بھی سبکدوش ہوچکے ہیں۔بحرین کے دورے سے واپسی پر طیارے میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے پوپ نے کہا کہ’’میں لبنانی سیاست دانوں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک کو دیکھیں اور کسی معاہدے پر پہنچیں‘‘۔لبنان پہلے ہی سیاسی اور معاشی بحرانوں میں گھرا ہوا ہے اوراب صدر کے بغیر بھی ہے کیونکہ میشال عون کا مینڈیٹ ہفتے کے آغاز میں بغیر کسی جانشین کے ختم ہو گیا تھا۔چناں چہ اب لبنان ایک نگراں حکومت کی سربراہی میں بین الاقوامی قرض دہندگان سے اربوں ڈالر تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ضروری اہم اصلاحات کو نافذکرنے سے قاصر ہے تاکہ 2019 کے آخر سے معیشت کو آزادانہ طور پر بچانے میں مدد ملے۔لبنانی قانون سازوں نے پارلیمنٹ میں صدر کے حق میں ووٹ دیا۔ تاہم پارلیمان میں ستمبر سے اب تک ووٹنگ کے چار ادوارہو چکے ہیں اور کسی بھی امیدوار کواتنی حمایت حاصل نہیں ہو سکی کہ وہ میشال عون کی جگہ لے سکے۔پوپ فرانسیس کا کہنا تھا کہ ’میں لبنان کو بچاؤ‘نہیں کہنا چاہتا کیونکہ ہم نجات دہندہ نہیں ہیں لیکن براہ کرم؛لبنان کی حمایت کریں، اس خراب صورت حال سے نکلنے میں اس کی مدد کریں۔ لبنان کو اپنی عظمت دوبارہ حاصل کرنے دیں۔عالمی بینک کے مطابق لبنان گذشتہ تین سال سے اپنی حالیہ تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا شکار ہے۔سنہ 2019 سے اب تک بلیک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں لبنانی پاؤنڈ کی قدر میں 95 فی صد سے زیادہ کمی واقع ہوئی ہے اور غْربت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

Related Articles