قتل کا خوف، دیکھیے کیسے جاپانی وزیر اعظم کو ان کے محافظوں نے گھسیٹنا شروع کردیا
ٹوکیو،اپریل۔دہشت اور گھبراہٹ کے لمحات میں کئی محافظوں نے جاپانی وزیر اعظم فومیو کیشیدا پر حملہ کردیا اور ان کی جان کے تحفظ کے لیے انہیں گھسیٹنا شروع کردیا۔ یہ اس وقت ہوا جب ایک دھماکے کی آواز آئی اور دھواں اٹھنا شروع ہوا۔فومیو کشیدا نے آج ہفتہ کو جاپان کے مغرب میں بندرگاہ ’’واکایاما پریفیکچر‘‘ پر ایک ہجوم سے خطاب کرنا تھا تاکہ آئندہ ایوانِ نمائندگان کے ضمنی انتخاب میں حکمران جماعت کے امیدوار کی حمایت کی جا سکے۔ جاپانی وزیراعظم کی موجودگی میں ایک زور دار آواز سنائی دی جو ممکنہ طور پر ایک بم کی آواز تھی۔ تو فوکیو کشیدا کے محافظوں نے اپنے وزیراعظم کی جان کو بچانے کے لیے ان کو گھیر لیا اور انہیں گھسیٹتے ہوئے جائے وقوعہ سے نکالنے کی کوشش کرنے لگے۔مقامی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم کی حفاظت کے لیے پہنچنے والے گارڈز انہیں بحفاظت باہر نکالنے اور جائے وقوعہ سے ایک شخص کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئے۔حکمران لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی انتخابی حکمت عملی کے سربراہ ہیروشی موریاما نے کہا کہ انتخابی مہم کے درمیان میں ایسا ہونا بدقسمتی ہے۔ یہ ایک ناقابل معافی ظلم ہے۔اس واقعے نے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل کی تلخ یاد کو ذہنوں میں تازہ کردیا۔ ایبے کو 8 جولائی 2022 کو نارا میں واقع شہر یاماتو سیدگی سٹیشن کے قریب اپنی انتخابی تقریر کرتے ہوئے براہ راست گولیوں سے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ نارا بھی ملک کے مغرب میں واقع ہے۔ ایبے کے ٹیٹسویا یاماگامی کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ایبے کے قاتل نے بتایا کہ اس نیایبے کو اس لیے قتل کیا کیونکہ ان کے روابط یونیفیکیشن چرچ کے ساتھ تھے۔اس واقعے نے جاپان میں سیاستدانوں کے تحفظ کے بارے میں تنازعہ پیدا کردیا تھا بالخصوص چونکہ ایبے اس وقت کافی محافظوں میں گھرے ہوئے نہیں تھے۔ اس کے بعد ملک کو سیاستدانوں کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی تھی۔