فن لینڈاورسویڈن کونیٹوکی رْکنیت دینے پرمذاکرات، لیکن سربراہ اجلاس آخری موقع نہیں:ترکی
انقرہ،جون۔ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین نے کہا ہے کہ فن لینڈ اورسویڈن کی نیٹو رْکنیت کے بارے میں ترکی کی بات چیت جاری رہے گی لیکن اگلے ہفتے میڈرڈ میں ہونے والا سربراہ اجلاس کسی فیصلے کی آخری تاریخ یاآخری موقع نہیں ہے۔انھوں نے کہا:’’یہ ناقابل قبول ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں یورپ کے قلب میں اس طرح سرگرمیوں میں مصروف ہیں جیسے وہ ان ممالک پر قبضہ کر رہی ہوں‘‘۔ سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی خبرکے مطابق کالین نے کہا کہ مجھیامیدہے،وہ دیکھیں گے کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کااظہاررائے کی آزادی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا:’’ترکی توقع کرتا ہے کہ سویڈن کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی سرگرمیوں کے حوالے سے فوری اقدامات کرے گا‘‘۔سویڈن اورفن لینڈ معاہدۂ شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کی رْکنیت کے ذریعے اپنی سکیورٹی بڑھانے کے خواہاں ہیں اور یوکرین پر روس کے حملے کے بعد تاریخی اقدام کے ذریعے کئی دہائیوں کے بعد فوجی اتحاد میں شمولیت کے خواہاں ہیں۔ترکی نے مئی میں اعلان کیاتھا کہ اسے دونوں ممالک کے نیٹومیں شمولیت پر اعتراضات ہیں اور ان پرکردعلاحدگی پسند جنگجوؤں یعنی کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی حمایت کرنے کا الزام عاید کیا تھا۔ترکی نے ملک کے جنوب مشرقی علاقے میں سکیورٹی فورسز کے خلاف برسرپیکاراس گروپ کو دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے اوروہ سویڈن سے درجنوں مشتبہ "دہشت گردوں” کرنے کا مطالبہ کررہا ہے جبکہ سویڈن ان کی حوالگی میں ناکام رہا ہے۔ وہ خاص طور پر فتح اللہ گولن کے پیروکاروں کوحوالے کرنے کا مطالبہ کررہا ہے۔ان پر انقرہ نے 2016 میں حکومت مخالف بغاوت کی سازش میں ملوّث ہونے کا الزام لگایا تھا۔نیٹوکے سربراہ جینزاسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ ترکی، فن لینڈ اور سویڈن نے پیر کے روز’’تعمیری‘‘مذاکرات کیے۔برسلزمیں نیٹوہیڈکوارٹرز میں حکام کی ملاقات کے بعد اسٹولٹن برگ نے کہا کہ ہم نیٹو کی رکنیت کے لیے فن لینڈ اور سویڈن کی درخواستوں پر بات چیت جاری رکھیں گے اور میں جلدسے جلد آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کا منتظرہوں۔