عدالتی حکم پر سوڈان کے برطرف صدر عمر البشیر فوری چیک اپ کے لیے اسپتال داخل
خرطوم،دسمبر ۔ سوڈان کے سابق صدر عمر البشیر کے وکیل ہاشم ابوبکر الجعلی نے اتوار کو انکشاف کیا کہ ان کے موکل معزول صدرعمرالبشیر اور ان کے وزیر دفاع عبد الرحیم محمد حسین کو اسپتال لے جایا گیا ہے۔خبروں کے مطابق ابوبکر نے کہا کہ میں نے ان معلومات کی تصدیق کی ہے کہ البشیر اور وزیر دفاع مکمل علاج کے لیے ہسپتال واپس آئے ہیں۔یہ پیش رفت اتوار کے روز سوڈانی طیبہ چینل کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے کہ معزول صدر کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کا فوری طبی معائنہ کیا جائے گا۔چینل نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اطلاع دی کہ البشیر کی اسپتال منتقلی عدالتی فیصلے کا نتیجہ تھی۔ گذشتہ ماہ سکیورٹی حکام نے معزول سوڈانی صدر عمر البشیر ،ان کے نائب بکری حسن صالح اور سابق وزیر دفاع عبد الرحیم محمد حسین کے ساتھ پاپولر کانگریس کے رہ نماؤں علی الحاج اور ابراہیم السنوسی کو بھی کوبرجیل میں واپس کردیا گیا۔ عدالت کے حکم پر وہ نو ماہ تک اسپتال میں زیرعلاج رہے۔ذرائع کا خیال ہے کہ جیل میں ان کی واپسی کی وجہ البشیر کی جماعت کی جانب سے حالیہ عرصے کے دوران ہونے والی مشکوک ملاقاتیں تھیں، جن میں حکام کو کارروائی کرنے پر زور دیا گیا تھا۔ العربیہ اور الحدیث کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ تحلیل شدہ نیشنل کانگریس پارٹی کی قیادت نے مشکوک ملاقاتیں اور سرگرمیاں شروع کردی تھیں۔ جس نے حکام کو اس کے رہ نماؤں کو قید کر کے اسے واضح یا انتباہی پیغام بھیجنا ہے۔بحالی کا یہ قدم خود مختار کونسل کے صدر عبدالفتاح البرہان، فوج کے کمانڈر انچیف کے دارالحکومت خرطوم کے شمال میں ایک تربیتی کیمپ میں فوجیوں کے سامنے بیانات کے دو دن بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے تحلیل شدہ نیشنل کانگریس اور اسلامی تحریک پر تنقید کی۔ فوج کے اندر ان سے تعلق رکھنے والوں کی غنڈہ گردی کے خلاف انتباہ کیا۔ اس بات پر زور دیا کہ مسلح افواج کا تعلق صرف وطن سے ہے کسی دوسرے ادارے یا جماعت سے نہیں۔انہوں نے اس وقت اپنی تقریر میں اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلام پسند 30 سال حکومت کرنے کے بعد دوبارہ اقتدار میں نہیں آئیں گے۔