صدارتی الیکشن: نکی ہیلی ٹرمپ کے مقابلے میں پہلی ریپبلکن خاتون امیدواربننے کی خواہاں
واشنگٹن،فروری ۔ امریکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر اور جنوبی کیرولائنا کی گورنر نکی ہیلی صدارتی امیدوار بننے کا منصوبہ بنا رہی ہیں جو ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی اعلان کردہ ریپبلکن حریف ہیں جب کہ دیگر ممکنہ امیدواروں نے اپنی مہمات سست کر دی ہیں۔ ہیلی اس ہفتے اپنے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ویڈیو میں اپنے صدارتی امیدوار ہونے کا دعویٰ کرسکتی ہیں۔ اگر وہ ایسا کرتی ہیں تو اس کا مقصد آنے والے ہفتوں میں کسی ذاتی اشتہاری تقریب کے لیے حاضری اور جوش و جذبہ بڑھانے میں مدد ملے گی۔ہیلی 15 فروری کو چارلسٹن میں باضابطہ طور پر اپنی امیدواری کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ ان کی طرف سے سامنے آنے والی آراکے بارے میں ذرائع نے بتایا ہیلی عن قریب صدارتی امیدوار کی باضابطہ امیدوار بن کر سامنے آئیں گی۔ہیلی کا الیکشن کی دوڑ میں شامل ہونے کا فیصلہ زیادہ تر دیگر ممکنہ امیدواروں کی جانب سے اختیار کی گئی زیادہ محتاط حکمت عملی کی وجہ سے ہے جنہوں نے فیصلہ کیا۔ دوسرے امیدواروں کی طرف سے انتخابی امیدوار کے لیے جلد بازی نہ کرنے کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔یپبلکنز کے مشیروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی اور کہا کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ابتدائی ہدف بننے سے محتاط ہیں۔کچھ مشیروں نے امید ظاہر کی کہ فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹیس جنہوں نے انتخاب لڑنے کے لیے ابتدائی اقدامات کیے ہیں کو ان کے اعلیٰ قومی انتخابات کی وجہ سے جلد جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ جانچ پڑتال ان کے فائدے کے لیے کام کر سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے حلقوں میں ایک عام احساس تھا کہ مقابلہ کیسے چل رہا ہے۔ اس کے بارے میں مزید جاننے کے لییعطیہ دہندگان کو راغب کرنے،ووٹ حاصل کرنے اور مہم کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے کافی وقت ہے۔