سکرین ٹائم بڑھنے سے بچوں کی بینائی کمزور ہونے کا خدشہ

لندن،مارچ۔ برٹش جرنل آف آفتھمولوجی کی رپورٹ کے مطابق سکرین ٹائم بڑھنے سے بچوں کی بینائی کمزور ہونے کا خدشہ ہے، سکرین ٹائم میں اضافے سے 68 فیصد بچوں کا آئوٹ ڈور ٹائم کم ہوا جبکہ ان کے سکرین ٹائم میں 2.8گنا اضافہ ہوا ہے، لائف سٹائل میں تبدیلی اور سکرین پر زیادہ وقت گزارنے سے بچوں کی بینائی متاثر ہوتی ہے۔ایک تحقیق کے حوالے سے بتایا کہ طرز زندگی میں تبدیلی کی وجہ سے 68 فیصد بچوں کا آٹ ڈور ٹائم کم ہوا جب کہ ان کے سکرین ٹائم میں 2.8 گنا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جو بچے سکول نہیں جاتے تو وہ جسمانی طور پر کم متحرک ہوتے ہیں اور ان کا سکرین ٹائم زیادہ طویل ہوتا ہے اور ماحولیاتی خطرے کے عوامل سے بھی یہ ثابت ہوا ہے کہ آئوٹ ڈور وقت میں مسلسل اضافہ مایوپیا جیسے مرض سے حفاظت کا باعث بنتا ہے۔ دوسری جانب دا چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے تجزیہ کاروں نے اس حوالہ سے کہا ہے کہ سکول کے بچوں میں مایوپیا کے کیسز میں ممکنہ اضافہ ہوا ہے، چھ سے آٹھ سال کے سکول کے بچوں میں آئوٹ ڈور ٹائم میں نمایاں کمی اور سکرین ٹائم میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیق کے نتائج آنکھوں کے ڈاکٹرز، پالیسی سازوں، اساتذہ اور والدین کو خبردار کرنے کے لیے کافی ہیں تاہم بچپن کے مایوپیا کو روکنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ادھر یونیورسٹی آف نیو سائوتھ ویلز کے محققین نے 2016میں پیش گوئی کی تھی کہ آئندہ تین دہائیوں میں مایوپیا کے کیسز میں سات گنا اضافہ ہو جائے گا جس کے مطابق 2050تک دنیا بھر میں تقریبا 4.8ارب افراد کی بینائی کم ہونے کا خدشہ ہے۔

Related Articles