سعودی گیمز کے پہلے ایڈیشن کی تیاریاں عروج پر، 6 ہزار کھلاڑی شریک ہوں گے
ریاض،اکتوبر۔خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی سرپرستی میں سعودی گیمز کے پہلے ایڈیشن کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں۔ ان گیمز کا آغاز 27 اکتوبر سے ہو رہا ہے۔ سعودی گیمز کی افتتاحی تقریبریاض میں کنگ فہد انٹرنیشنل سٹیڈیم میں ہوگی۔ عرب دنیا کے سب سے زیادہ کھلاڑیوں اور اول پوزیشن پر آنے والوں کیلئے سب سے بڑے انعامات کے حوالے سے یہ سب سے بڑی گیمز ہیں۔سعودی وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل نے کہا کہ اگر خدا کی نصرت نہ ہوتی ، ہماری دانشمند قیادت کی فراخدلانہ اور ولی عہد شہزادہ کی بھرپور توجہ نہ ہوتی تو اس بڑے منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا نا ممکن ہوجاتا اور اس سے نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں پربڑابرا اثر پڑتا۔ انہوں نے کہا یہ گیمز قومی کھیلوں کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔یہ سعودی عرب کیوڑن 2030 سے ہی پھوٹنے والے جامع ترین پروگراموں میں سے ایک شاندار پروگرام ہے۔ سعودی گیمز کے اس پہلے ایڈیشن میں 6 ہزار سے زیادہ کھلاڑی حصہ لے رہے۔ تکنیکی اور اتنظامی عہدیداروں کی تعداد 2 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ سعودی عرب کے 200 سے زیادہ کلبس گیمز میں شریک ہو رہے ہیں۔اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے تحت کھیلے جانے والے کھیل اور ان کے کھلاڑی الگ سے ہوں گے۔ سعودی گیمز میں 45 کھیلوں کاشامل کیا گیا۔ ان میں سے 5 کھیل پیرا ولمپک کے بھی کھیل ہیں۔ اپنے انعامات کے حوالے سے یہ خطے کی تاریخ کی سب سے بڑی گیمز ہیں۔ ان گیمز میں 200 ملین ریال سے زیادہ کیانعامات رکھے گئے ہیں۔ کسی بھی کھیل میں گولڈ میڈل لینے والے کو 10لاکھ، سلور میڈل والے کو 3 لاکھ اور کانسی کا میڈل جیتنے والے کو ایک لاکھ ریال انعام دیا جائے گا۔