سعودی عرب:24 گھنٹے میں کووِڈ-19 کے 4652 نئے کیس ریکارڈ، دو اموات
ریاض،جنوری۔سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران میں کووِڈ-19 کے 4652 کیسوں کی تشخیص کی اطلاع دی ہے اور وائرس کا شکار دو افراد وفات پاگئے ہیں۔سعودی عرب میں حالیہ دنوں میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور ان کی تعداد وَبا پھیلنے کے بعد سب سے زیادہ تشخیص شدہ یومیہ کیس 4,919 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ یہ تعداد جون 2020ء میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔سعودی عرب میں کووِڈ-19 سے اب مجموعی طور پر 8897 افراد وفات پاچکے ہیں۔گذشتہ 24 گھنٹے میں2051مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔اس طرح شفایاب ہونے والیکیسوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 49 ہزار558 ہو گئی ہے۔سعودی عرب میں شہریوں اورمکینوں کوویکسین لگانے کے لیے ایک جامع مہم چلائی گئی ہے اور اب تک ویکسین کی 52,901,992 خوراکیں لگائی جاچکی ہیں۔کووِڈ-19 کے یومیہ کیسوں کی تعداد دنیا بھرمیں غیر معمولی رفتارسے بڑھ رہی ہے جبکہ اس کی زیادہ متعدی قسم اومیکرون بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔تاہم عالمی سطح پر یومیہ اموات جنوری 2021 کے عروج کے دنوں سے بہت نیچے ہیں کیونکہ اومیکرون متغیّرکووِڈ-19 کی دیگراقسام کے مقابلے میں کم شدیدعلامات کا حامل ہے۔دریں اثناء سعودی عرب نے اپنے ہاں نافذالعمل کووِڈ-19 کے قواعد وضوابط پرنظرثانی کی ہے اورخلاف ورزی کے مرتکبین پر جرمانے کی رقم بڑھا دی ہے۔سعودی وزارت داخلہ کے مطابق جو لوگ سرکاری یا نجی مقامات میں داخل ہونے سے پہلے درجہ حرارت کی جانچ سے انکارکرتے ہیں اور سماجی فاصلے کے قواعد پرعمل نہیں کرتے،ان پر266 ڈالر (1000 سعودی ریال) جرمانہ عاید کیا جائے گا۔بار بارجرم کے اعادے کی صورت میں جرمانے کی رقم 266,000 ڈالر (100,000 ریال) تک پہنچ سکتی ہے۔اس کے علاوہ اب اندرونی اور بیرونی دونوں جگہوں پرچہرے پر دوبارہ ماسک پہننے کی ضرورت ہے۔سعودی عرب میں یکم دسمبر کوکروناوائرس کی نئی شکل اومیکرون کے پہلے کیس کا پتاچلا تھا۔یہ شخص ایک افریقی ملک سے آیا تھا۔اس کے بعد سے حالیہ ہفتوں میں یومیہ کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔سعودی عرب نے اومیکرون کے پہلے کیس کی تشخیص کے بعد افریقی ممالک ملاوی، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سیشلز، موریشس اور کوموروس کے ساتھ پروازوں کی آمد ورفت بند کردی تھی۔سعودی عرب نے گذشتہ ہفتے مکہ مکرمہ میں مسجدحرام اور دوسرے مقامات میں سماجی فاصلے کی پابندیوں کو بھی دوبارہ نافذ کردیا تھا۔یہ اقدام کروناوائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا تھا۔مسجد حرام میں سماجی فاصلے کی رہ نمائی کے لیے فرش پر اب دوبارہ نشانات لگادیے گئے ہیں۔قبل ازیں ان نشانات کو17 اکتوبر کوہٹا دیا گیا تھا۔