سعودی عرب کی دفاعی صنعتوں کی کمپنی سامی کا بوئنگ کے ساتھ مشترکہ منصوبہ کا اعلان
ریاض،اپریل ۔ سعودی عرب کی فوجی صنعتوں کی کمپنی سامی نے طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے ساتھ مملکت مرتکزمشترکہ منصوبے میں شمولیت کے ابتدائی سمجھوتے کا اعلان کیا ہے۔سامی نے اتوار کے روز اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس شراکت داری سمجھوتے پرمارچ میں الریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی شو کے موقع پردست خط کیے گئے تھے۔سامی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرولید ابوخالد نے کہا کہ جب ہم مضبوط دفاعی صنعت کے لیے اپنے وڑن 2030 کے عزائم کے ادراک کی طرف بڑھ رہے ہیں تو بوئنگ جیسے صنعتی لیڈروں کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات ہماری کامیابی کو مزید تقویت دیں گے۔انھوں نے کہا کہ ’’اس وقت اس کام کازیادہ ترحصہ امریکا یا یورپ کوآؤٹ سورس کیا گیا ہے جبکہ اگلے دس سال میں مملکت میں طیاروں کی تعداد دْگنا ہونے کی توقع ہے‘‘۔ان کا کہنا ہے کہ ’’ہم اس مشترکہ منصوبے کو بوئنگ اور سامی کے درمیان وسیع ترتزویراتی شراکت داری کی جانب پہلے قدم کے طور پر بھی دیکھتے ہیں جو مستقبل میں اضافی پلیٹ فارمز اور خدمات کا احاطہ کرے گا‘‘۔بوئنگ انٹرنیشنل گورنمنٹ اینڈ ڈیفنس آرگنائزیشن کے نائب صدر ٹوربجورن شوگرین نے کہا کہ ’’ہمیں بوئنگ کے سعودی عرب کے ساتھ 77 سالہ دیرینہ تعلقات پر فخر ہے‘‘۔انھوں نے بتایا کہ ’’نیا سمجھوتا سعودی مملکت کے روٹرکرافٹ پلیٹ فارمز کی دیکھ بھال، مرمت اور اوورہال خدمات مہیا کرے گا۔ یہ مملکت کے وڑن 2030 کے ساتھ ہماری صف بندی کی ایک بہترین مثال ہے۔ہم سامی کے ساتھ اپنی شراکت داری کے لیے پْرعزم ہیں اور وڑن 2030 پرعمل درآمد کے لیے مملکت میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے‘‘۔