سعودی عرب اور فرانس کی برّی افواج کی مشترکہ جنگی مشق کا آغاز
ریاض،جون ۔ سعودی عرب اور فرانس کی مسلح افواج نے مملکت کے شمال مغربی حصے میں مشترکہ فوجی مشق کا آغاز کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی نے ہفتے کے روزخبردی کہ’سنتول 2‘ کے عنوان سے اس فوجی مشق میں شاہی سعودی برّی فوج (آر ایس ایل ایف) اور فرانسیسی مسلح افواج نے مل کر حربی تیاریوں کی صلاحیت کی جانچ، مزید عملی تجربہ حاصل کرنے اور فوجی تصورات کو مربوط بنانے کے کام کی تربیت حاصل کی ہے۔سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں آپریشنل امور کے لیے اسسٹنٹ کمانڈرمیجرجنرل خالد بن محمد آل خاشرامی نے کہا کہ کثیر روزہ مشق کا مقصد دوطرفہ تعاون اور مشترکہ کارروائی کے ذریعے تعلقات کو مستحکم کرنا اورعسکری شعبے میں تجربات کا تبادلہ کرنا ہے جس سے جنگی صلاحیت کو بڑھانے اور سعودی مسلح افواج اور دوست فرانسیسی مسلح افواج کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ میں مدد ملے گی۔مبیّنہ طور پرفوجی ٹیموں نے مشق کے دوران میں براہ راست گولہ بارود اورہتھیاروں دونوں کا استعمال کیا۔واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سفارتی تعلقات استوار ہیں۔فرانسیسی صدرماکرون اس سے قبل سعودی رہ نماؤں کے ساتھ مل کر لبنان میں اقتصادی بحران کے حل میں تعاون کر چکے ہیں۔انھوں نے دسمبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور وہ 2018 کے بعد مملکت میں آنے والے پہلے بڑے مغربی رہنما بن گئے تھے۔ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب اور بحیرہ احمر کے ساحلی ممالک بشمول جیبوتی، مصر، اردن، صومالیہ، سوڈان اور یمن نے حال ہی میں جون کے اوائل میں ایک مشترکہ فوجی مشق کی تھی۔سنتول 2 کی طرح اس مشن سے ’’حربی تیاریوں، ’’سمندروں ،علاقائی اور بین الاقوامی آبی گذرگاہوں کے تحفظ اور بحیرۂ احمر میں تجارتی جہازرانی کی ضامن حفاظتی صلاحیتوں کو بہتر بنانے‘‘ میں مدد ملی تھی۔گذشتہ ماہ کے آخرمیں سعودی فضائیہ نے ایف 15 سی/ایس اے جیٹ طیاروں کے ساتھ ایک اور مشق میں حصہ لیا تھا۔اس میں امریکی فضائیہ نے ایف 16 اور ایف 18 لڑاکا طیاروں کے ساتھ شرکت کی تھی۔ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق اس مشترکہ مشق سے دونوں ملکوں کو’’اپنی دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دینے‘‘ اور’’چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے کارکردگی بڑھانے اور تعاون بڑھانے‘‘میں مدد ملی تھی۔