سال 2022 میں ہر روز ایک میراتھن دوڑ کر دس لاکھ پاونڈ جمع کرنے والا شخص
لندن،جنوری۔ایک شخص جس نے 2022 کے ہر دن میراتھن مکمل کرنے کا عہد کیا تھا اس نے اپنی آخری دوڑ مکمل کرنے کے بعد دس لاکھ پاؤنڈ جمع کرنے کا ہدف پورا کر لیا ہے۔انگلینڈ کی کاؤنٹی کمبریا کے گیری میک کی نے گذشتہ سال یکم جنوری کو اپنے چیلنج کا آغاز کیا، اس سے حاصل ہونے والی رقم وہ کیسنر کا علاج کرنے والے ہسپتالوں کوعطیہ کریں گے۔تین بچوں کے والد اپنے کام کی جگہ سیلافیلڈ نیوکلیئر سائٹ پر جانے کے لیے 42 کلومیٹر کا راستہ طے کرتے تھے۔سال 2022 کے آخری دن اختتامی حد کو عبور کرنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔انھوں نے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ وہ خیراتی اداروں کی مدد سے اپنے ایک ملین پاؤنڈ عطیہ جمع کرنے کے ہدف تک پہنچ گئے ہیں۔ لوگوں کے ہجوم نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔انھوں نے اس عرصے میں جوتوں کے 20 جوڑے استعمال کیے اور 15300 کلومیٹر سے زیادہ دوڑ لگائی۔اپنی آخری میراتھن ختم کرنے کے بعد انھوں نے کہا ’لوگ سڑکوں پر کھڑے تھے، بارش ہو رہی تھی، لیکن ہر کوئی تالیاں بجا رہا تھا اور چیخ رہا تھا۔‘’وہاں سب کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جسے میں ہمیشہ یاد رکھوں گا.‘بی بی سی بریک فاسٹ سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ انھیں ’غیر معمولی‘ حمایت حاصل ہوئی ہے لیکن وہ حتمی چیلنج سے قبل قدرے نروس تھے۔ان کا کہنا تھا ’وجہ فاصلہ نہیں تھا بلکہ یہ تھا کہ یہ آخری دوڑ ہو گی۔ یہ ایک خاص دن ہو گا، کینسر ہر کسی کو متاثر کرتا ہے لہٰذا یہ صرف مغربی کمبرین کے بارے میں نہیں بلکہ یہ ایک قومی چیز ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’میں صرف امید کرتا ہوں کہ لوگ ہماری تقلید کریں گے اور ہم اس ملین پاؤنڈ کو جمع کریں گے۔‘انھوں نے کہا ’ہم اس دن کا جشن منائیں گے، راستے میں خوب ہنسیں گے۔‘ہاسپائس ایٹ ہوم ویسٹ کمبریا کے لیے فنڈنگ اور مواصلات کے ڈائریکٹر ہیلی میک کے نے کہا ’یہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے کہ ہم اس ناقابل یقین چیلنج کو قبول کرنے کے لیے گیری کے کتنے شکر گزار ہیں۔ انھوں نے جو جسمانی اور ذہنی طاقت دکھائی ہے وہ سمجھ سے بالاتر ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’گیری نے نہ صرف دو شاندار خیراتی اداروں کے لیے رقم جمع کی ہے بلکہ انھوں نے مقامی کمیونٹی پر جادو کر دیا ہے اور اس چیلنج کو پورا کرنے کے لیے لوگوں نے مل کر کام کیا۔‘میکملن کینسر سپورٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کلیئر رونی نے مزید کہا کہ ’گیری کی کامیابی اور بے غرضی کو ماپا نہیں جا سکتا۔‘’اس سال ہر ایک دن، اس غیر معمولی شخص نے میکملن اور ہمارے دوستوں کے لیے پیسے جمع کرنے کے لیے اپنے جسم کو میراتھن جیسی کٹھن چیز میں ڈالا۔’میں صرف ایک مقصد کو حاصل کرنے کے لیے درکار ایسے لازمی نظم و ضبط اور عزم کا تصور ہی کر سکتا ہوں اور انھوں نے کینسر کے مریضوں کی مدد کے لیے جو کچھ بھی کیا ہے اس کے لیے ہم دل سے شکر گزار ہیں اور ہمارے پاس اس کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔