سابق وزیر اعظم لزٹرس کا فون ہیک ہونے کا دعویٰ، فوری تفتیش کا مطالبہ

لندن،نومبر۔دی میل آن سنڈے نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم لزٹرس جب وزیر خارجہ تھیں تو ان کا فون ہیک کرلیا گیا تھا اور یوکرین کی جنگ، غیر ملکی حکام سے ان کی بات چیت کی تمام تفصیلات غیر ملکی ہاتھوں میں چلی گئی تھیں، حکومت سے ان معاملے کی فوری تفتیش کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خبر کے مطابق فون ہیک ہونے کا انکشاف ٹوری پارٹی کی قیادت کی دوڑ کے دوران ہوا تھا۔ میل آن سنڈے نے دعویٰ کیا ہیکہ اس وقت وزیراعظم بورس جانسن اور کیبنٹ سیکرٹری سائمن کیس نے اس وقت اس خبر کو دبا دیا تھا۔ اخبار نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ لزٹرس اور ان کے قریبی دوست، جسے انھوں نے اپنا وزیر خزانہ مقرر کیا تھا، کواسی کوارٹنگ سے ان کی بات چیت بھی فون ہیک ہونے کے بعد سامنے آئی تھی۔ یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ کوئی فو ن کس طرح ہیک کیا گیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سائبر کے خطرے سے نمٹنے اور تحفظ کا بہترین نظام موجود ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت کسی ایک فرد کے سیکورٹی کے انتظامات پر بات نہیں کرتی۔ اپوزیشن کی پارٹیوں نے اس مسئلے کوبنیاد بنایا ہے اور شیڈو ہوم سیکرٹری یوٹ کوپر کا کہنا ہے کہ مخالف حکومت کی جانب سے، جسے ہماری انٹیلی جنس بہت اہمیت دیتی ہے، کی جانب سے اس طرح کے حملوں سے نیشنل سیکورٹی کے بارے میں اہم سوال پیدا ہوتے ہیں، سیکورٹی کے مسائل بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ یہ اطلاعات کس طرح لیک ہوئیں اور اب ظاہر کی گئیں، اس کی بلاتاخیر تفتیش کی جانی چاہئے۔ ،میل آن سنڈے نے بے نامی ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ روس کیلئے کام کرنے والے ایجنٹس اس ہیکنگ کے ذمہ دار ہیں لیکن بی بی سی اس کی تصدیق نہیں کرسکا۔ لبرل ڈیموکریٹس کی امور خارجہ کی ترجمان لیلیٰ موران نے اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ مبینہ ہیک کو اس سے پہلے کیوں ظاہر نہیں کیا گیا؟۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں اس کی فوری غیر جانبدارانہ تفتیش کرانے کی ضرورت ہے، اگر یہ ثابت ہوجائے کہ یہ معلومات لز ٹرس کی قیادت کی کوششوں کوتحفظ دینے کیلئے روکا گیا تو یہ ناقابل معافی بات ہوگی۔ حکومت نے میل آن سنڈے کی جانب سے رپورٹ کی جانے والی کسی بھی تفصیل پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایک ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس سائبر خطرات سے تحفظ کا بہترین نظام موجود ہے، جس میں وزرا کو باقاعدگی کے ساتھ سیکورٹی کے حوالے سے دی جانے والی بریفنگ اور سائبر خطرے کو کم از کم کرنے کیلئے اپنے ڈیٹا کی حفاظت کرنے سے متعلق مشورے شامل ہیں۔

 

Related Articles