ریلیز کے 25 سال بعد ٹائی ٹینک کی دوبارہ نمائش
لاس اینجلس،فروری۔ہر وقت کی مقبول ترین اور زیادہ کمائی کرنے والی تین سرفہرست فلموں میں شامل ہولی وڈ کی شہرہ آفاق ڈزاسٹر فلم ٹائی ٹینک کو ریلیز کے 25 سال بعد ایک بار پھر سینما گھروں کی زینت بنا دیا گیا۔فلم ساز جیمز کیمرون کی ٹائی ٹینک کو ابتدائی طور پر 1997 میں ریلیز کیا گیا تھا جو مسلسل 4 ماہ تک سینما میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلم بنی تھی۔ٹائی ٹینک دنیا کی وہ پہلی فلم بنی تھی، جس نے ریلیز ہوتے ہی کئی نئے ریکارڈ بنائے تھے اور یہ فلم ایک دہائی تک یعنی 2010 تک سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم رہی تھی، تاہم اس کے بعد جیمز کیمرون کی ہی دوسری فلم اوتار سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنی تھی۔ٹائی ٹینک کی ریلیز کو صدی کا چوتھائی حصہ گزرنے کے بعد اب اسے دوبارہ امریکا سمیت متعدد ممالک کے سینما میں پیش کردیا گیا اور فلم کی ٹیم کی امید ہے کہ فلم ایک بار پھر ریکارڈ کمائی کرنے میں کامیاب جائے گی۔فلم کو 25 سال میں متعدد بار سینمائوں میں ریلیز کیا جا چکا ہے، تاہم اسے ایک بار پھر بڑے پردوں پر پیش کردیا گیا۔فلم کو دوبارہ ریلیز کرنے کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران فلم ساز جیمز کیمرون نے ٹائی ٹینک پر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اگر اب وہ اسی فلم کو دوبارہ بنائیں گے تو اس میں تھوڑی تبدیلی لائیں گے۔خبر وں کے مطابق جیمز کیمرون نے ٹائی ٹینک کے سب سے موضوع بحث منظر پر دوبارہ بات کی اور بتایا کہ کیا واقعی فلم کے ہیرو جیک یعنی لیونارڈو ڈی کیپریو کو ڈوب کر مرنے سے بچایا جا سکتا تھا یا نہیں؟جیمز کیمرون نے فلم کی تکنیکی مہارتوں پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت جس طرح کا سیٹ تیار کیا گیا تھا، اس میں ہیرو کو ڈوب کر مرنے سے بچایا نہیں جا سکتا تھا لیکن اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ اسے بچایا جا سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت فلم کی ہیروئن روز یعنی کیٹ ونسلیٹ کو دیا گیا تختہ کچھ بڑا تھا، جس سے لوگوں کو لگتا ہے کہ اس پر ہیرو بھی بیٹھ سکتا تھا اور انہیں بچایا جا سکتا تھا۔فلم ساز نے اعتراف کیا کہ لیکن اب وہ 25 سال بعد اگر ٹائی ٹینک کو دوبارہ بنائیں گے تو اس میں انتہائی معمولی تبدیلی ضرور لائیں گے اور فلم کے منظر میں ہیروئن روز یعنی کیٹ ونسلیٹ کو دیے گئے تختے کو مزید چھوٹا بنا دیں گے۔یعنی فلم ساز نے ایک بار پھر ٹائی ٹینک کے ہیرو جیک کو زندہ نہ بچانے کا عندیہ دیا، تاہم انہوں نے واضح طور پر ایسا نہیں کہا کہ وہ فلم کو دوبارہ بنانے پر بھی ہیرو جیک یعنی لیونارڈو ڈی کیپریو کو مار دیتے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ٹائی ٹینک کی ریلیز کے بعد اب تک گزشتہ 25 سال سے دنیا بھر میں یہ بحث جاری ہے کہ فلم کے ہیرو کو بچایا جا سکتا تھا یا نہیں؟ٹائی ٹینک میں ہیرو جیک کے مرنے پر دنیا بھر کے مداح رنجیدہ ہوئے تھے اور اب تک لوگوں کا خیال ہے کہ ہیرو کو بچایا جا سکتا تھا، تاہم فلم ساز پہلے بھی بتا چکے ہیں کہ اگر ہیرو کو بچایا جاتا تو فلم کا اختتام اتنا شاندار نہیں ہوتا اور فلم کو اتنا پسند نہیں کیا جاتا۔جیمر کیمرون کے مطابق ٹائی ٹینک کو انتہائی جذباتی افسانوی انداز میں بنایا گیا تھا اور فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کے وقت کس طرح مرد پیچھے ہٹ گئے تھے تاکہ خواتین اور بچوں کو بچایا جا سکے۔