روس کی سرزنش کے لیے ایرانی نمونے پر انحصار کیا جائے گا: وائٹ ہاؤس
واشنگٹن،فروری۔امریکی انتظامیہ نے روس کی سرزنش کے لیے ایرانی ماڈل پر انحصار کا فیصلہ کیا ہے۔ روسی بینکوں کو عالمی SWIFT نظام سے اسی طرح نکالا جائے گا جیسا کہ ایران کے ساتھ کیا گیا۔ یہ بات اتوار کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک ذمے دار نے بتائی۔امریکی ذمے دار کے مطابق واشنگٹن روس کے زر مبادلہ کے ذخائر کو روبل (کرنسی) کی سپورٹ کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ اسی طرح روس کی دولت مند شخصیات کے تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے۔ ان میں پر تعیش گاڑیاں اور کشتیاں شامل ہیں۔ اسی طرح ان کی اولاد کو مغربی ممالک میں نجی اسکولوں میں تعلیم سے روک دیا جائے گا۔ مزید یہ کہ روسی دولت مندوں کی یورپی شہریتوں کو بھی واپس لیا جائے گا۔وائٹ ہاؤس کے ذمے دار نے باور کرایا کہ روس کو اقتصادی طور پر "اچھوت” ریاست بنا دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں 10 روسی بینکوں کو ہدف بنایا گیا ہے جو مالی رقوم کا 80 فی صد رکھتے ہیں۔ ذمے دار کے مطابق اب روسی صدر پوتین صرف یہ بتا سکتے ہیں کہ وہ ان پابندیوں کو کب تک جھیل سکتے ہیں !امریکا ، برطانیہ ، یورپ اور کینیڈا نے ہفتے کے روز ایسے اقدامات کیے ہیں جن کا مقصد روس کو بینکوں کے عالمی نظام SWIFT سے بے دخل کرنا ہے۔ یہ اقدامات ماسکو کے خلاف پابندیوں کے سلسلے میں سامنے آئے ہیں۔ اس کی وجہ روس کا یوکرین پر حملے کی کارروائی جاری رکھنا ہے۔مذکورہ ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں بتایا کہ آئندہ دنوں میں روس کے مرکزی بینک کے زر مبادلہ پر بھی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کے مطابق ان کے ملک نے اپنے حلیفوں کے ساتھ مل کر روس کو عالمی مالیاتی نظام سے دور کرنے کے لیے ہفتے کے روز اقدامات کیے ہیں۔ جانسن نے یہ بات ٹویٹر پر بتائی۔