روانڈا کی متنازع ملک بدری اسکیم، پروازیں اکتوبر تک روکی جاسکتی ہیں
راچڈیل،جولائی۔حکومت کی جانب سے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے لیے روانڈا کی متنازع ملک بدری اسکیم کی پروازیں اکتوبر تک روکی جا سکتی ہیں کیونکہ اس منصوبے کے حوالے سے درپیش قانونی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عدالت میں زیر سماعت دو مختلف معاملات کی سماعت کیلئے عدالت نے 2الگ الگ تاریخیں مقرر کر دی ہیں جن کی سماعت مکمل کر کے فیصلے اکٹھے ہی سنائے جانے کی توقع ہے، کئی سیاسی پناہ کے متلاشی، پبلک اینڈ کمرشل سروسز یونین ( پی سی ایس) اور خیراتی اداروں کیئر فار کیلس ، ڈیٹیشن ایکشن اور اسائلم ایڈ کے ساتھ مشرقی افریقی ملک کو یک طرفہ ٹکٹ فراہم کرنے کے منصوبے کے خلاف چیلنجز لا رہے ہیں، مرکزی سماعت 5 ستمبر سے پانچ دن تک جاری رہے گی، اسائلم ایڈ کے ذریعے لائے گئے دعوے کی دوسری سماعت اکتوبر میں ہو گی اور دونوں فیصلے اس تاریخ کے بعد ایک ساتھ سنائے جانے کی توقع ہے تاہم ہوم آفس نے اس فیصلے سے پہلے افریقہ میں پناہ کے متلاشیوں کو ہٹانے کے لیے مزید کوششوں کو مسترد نہیں کیا ہے اور کہا ہے کہ اگلی پرواز کے لیے منصوبے شروع ہو چکے ہیں،یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب کم از کم 100 تارکین وطن نے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے چینل کو عبور کیا، حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اس سال اب تک 15000 سے زیادہ افراد سفر کر چکے ہیں جس میں مزید اضافے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے ڈیل کے تحت روانڈا کے لیے پرواز کی پہلی کوشش جس کا اعلان اپریل میں کیا گیا تھا، 14 جون کو روانہ ہونا تھا تاہم یورپی کورٹ آف ہیومن رائٹس کی مداخلت کے بعد اسے 11ویں گھنٹے پر ختم کرنا پڑا، اسٹراسبرگ کے ایک جج نے پرواز کو روکنے کے لیے غیر معروف اختیارات کا استعمال کیا حالانکہ برطانیہ کے کئی سینئر ججوں نے مداخلت کرنے سے انکار کر دیا تھا یورپی عدالت نے کہا کہ برطانوی عدالتوں کی جانب سے روانڈا پالیسی کی قانونی حیثیت کی جانچ پڑتال تک کوئی ہٹانا ممکن نہیں ہو سکتاہائی کورٹ میں پالیسی کا مکمل عدالتی جائزہ منگل کو شروع ہونا تھا لیکن کیس لانے والے کچھ گروپوں نے تیاری کرنے کی اجازت دینے کے لیے اس ماہ کے شروع میں تاخیر کی درخواست کر دی تھی بدھ کے روز ایک فیصلے میں لارڈ جسٹس لوئس نے کہا کہ مرکزی سماعت 5 ستمبر سے پانچ دن تک جاری رہے گی اسائلم ایڈ کی طرف سے لائے گئے دعوے کی دوسری سماعت اکتوبر میں ہو گی مسٹر جسٹس سوئفٹ کے ساتھ بیٹھے لارڈ جسٹس لوئس نے کہاہم قبول کرتے ہیں کہ اس دعوے کو جلد از جلد سننے میں عوامی دلچسپی ہے چیلنج یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے ایسی پالیسی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اختیار کیے گئے انتظامات جو وہ عوامی مفاد میں سمجھتی ہے اور جسے وہ سمجھتی ہے کہ انگلش چینل کے پار لاری یا چھوٹی کشتیوں کے ذریعے خطرناک سفر کرنے کے لیے لوگوں کی صلاحیت اور خواہش پر اثر پڑ سکتا ہے ہم محتاط غور و فکر کے بعد مطمئن ہیں کہ ہم نے جو ٹائم ٹیبل طے کیا ہے وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام دعویدار اپنے دعوے منصفانہ طور پر پیش کر سکیں گے توقع ہے کہ دونوں فیصلے ایک ہی وقت میں دیے جائیں گے۔