دہشت گردانہ حملوں سے برطانیہ کی سڑکوں پر خوف کا راج
لندن،اکتوبر۔دہشت گردانہ حملوں سے برطانیہ کی سڑکوں پر خوف کاراج ہوگیا ہے۔ ٹوری رکن پارلیمنٹ سرڈیود ایمز کے قتل کی واردات اس حوالے سے حالیہ برسوں کے دوران ہونے والی وارداتوں میں تازہ ترین واردات ہے جس کو پولیس نے دہشت گردانہ حملہ قرار دے دیا ہے۔ 69 سالہ سرڈیوڈ کو جمعہ کی دوپہر ایک چرچ میں خنجر کے پے درپے وار کرکے شدید زخمی کردیا تھا اور انہوں نے دوران علاج دم توڑ دیا۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران لندن میں ہونے والی دہشت گردی کی وارداتوں میں 22 مئی 2013 کو وولوچ میں انتہا پسندوں مائیکل اڈیبولاجو اور مائیکل اڈیبووال کے خنجر زنی کے حملے میں فوسیلیر لی رگبی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا تھا، اس واقعے کے ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 16 جون 2016کو لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جوکاکس کویورپی یونین کے حوالے سے ریفرنڈم سے قبل برسٹل میں خنجر کے 15وار اور 3 مرتبہ گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس مقدمے میں نیو نازی تنظیم کے رکن تھومس مائیر کو عمر قید کی سزا دی گئی۔ 22 مارچ 2017 کو ویسٹ منسٹر فورکورٹ پر کینٹ کے ایک شہری 52 سالہ خالد مسعود نے ایک پولیس کانسٹیبل کیتھ پالمر پر خنجر کے مہلک وار کرنے کے بعد ویسٹ منسٹر بربرج پر لوگوں پر گاڑی چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے امریکہ اور رومانیہ کے سیاح اور برطانیہ کے 2 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔ 22 مئی2017 کو ایک 22 سالہ برطانوی شہری سلمان عابدی نے مانچسٹر ارینا میں کنسرٹ کے دوران ایک دھماکہ کر کے 22 افراد کوہلاک کردیا تھا، جن میں بچے بھی شامل تھے۔ 3 جون 2017 کو لندن برج پر ایک سفید وین نے راہگیروں کو ٹکر ماری جس کے بعد 3 افراد نے گاڑی سے اتر کر قریبی برو مارکیٹ میں لوگوں پر خنجر کے وار کرنا شروع کردیئے تھے، جس کے نتیجے میں کم وبیش 8 افراد ہلاک اور 48 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس نے اس واردات میں ملوث خرم بٹ، رشید رضوان اوریوسف زغبا کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ 19 جون 2017 کو شمالی لندن میں رمضان کے دوران فنسبری پارک مسجد کے نمازیوں پر وین چڑھا دی گئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا، اس واقعے کے ملزم ڈیرن اوسبرن کو 43 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 15ستمبر 2017 میں احمد حسین نامی ملزم کے گھر میں تیار کردہ بم کے لندن انڈر گرائونڈ میں حملے کے نتیجے میں 50 افراد زخمی ہوئے تھے، اس واقعے کے ملزم کو کم از کم 34 سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ 29 نومبر 2019 کو 28 سالہ عثمان خان نامی ملزم نے جیل کے ایک بحالی مرکز پر خنجر کے وار کر کے 25 سالہ جیک میرٹ اور23 سالہ ساسکیہ جونز کو خنجر زنی کے ذریعے ہلاک کردیا تھا۔ 2 فروری 2020 کو سائوتھ لندن کی ایک مصروف سڑک پر 2 افراد کو خنجر زنی کا نشانہ بنانے والے شخص سدیش امن کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔ 20 جون 2020 کو 27 سالہ خیری سعداللہ نے اپنے 3 دوستوں کو ریڈنگ ٹائون سینٹر کے ایک پارک میں خنجر زنی کا نشانہ بنایا تھا، اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ میٹروپولیٹن پولیس نے ٹوری رکن پارلیمنٹ سرڈیوڈ کے قتل کو بھی دہشت گردی کا نتیجہ قرار دیا ہے اور اس واقعے میں ملوث ملزم کے اسلامی انتہا پسندوں سے تعلق کے حوالے سے مزید تفتیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔