دنیا کی طویل القامت خاتون کو زندگی میں کن مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟

انقرہ،نومبر۔رومیسہ گیلگی کو اکتوبر 2021 میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے دنیا کی طویل القامت خاتون قرار دیا تھا۔مگر یہ پہلی بار نہیں تھا جب ترکیہ سے تعلق رکھنے والی رومیسہ نے عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا ہو، اس سے قبل 2014 میں وہ دنیا کی طویل القامت ٹین ایجر کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرچکی تھیں۔اس کے ساتھ ساتھ زمین پر حیات کسی خاتون میں سب سے بڑی انگلیوں، بڑے ہاتھ اور طویل کمر کے عالمی ریکارڈز بھی ان کے نام ہیں۔مگر 7 فٹ اور 0.7 انچ قد کی مالک رومیسہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 7 فٹ سے زیادہ قد کے باعث انہیں بدقسمتی سے کچھ جسمانی چیلنجز کا سامنا ہوا جیسے چلنا مشکل ہوگیا، مگر وہ ان سب مشکلات کے باوجود زندگی کے لیے خدا کی شکرگزار ہیں۔یکم جنوری 1997 کو پیدا ہونے والی رومیسہ ترکیہ میں ویور سینڈروم(syndrome Weaver ) کا پہلا کیس تھیں۔اس بیماری کے نتیجے میں قد بہت تیزی سے بڑھتا ہے اور اب تک دنیا میں صرف 50 افراد میں اس کی تشخیص ہوئی ہے۔ایک سال کی عمر میں امراض قلب کے باعث رومیسہ کی اوپن ہارٹ سرجری ہوئی اور 2 سال بعد hernia umbilical کے باعث ایک اور سرجری ہوئی۔جب وہ 5 سال کی ہوئیں تو 5 ماہ کی فزیوتھراپی کے بعد وہ پہلی بار چلنے میں کامیاب ہوئیں۔6 سال کی عمر میں ان کا قد 5 فٹ 8 انچ کا ہوچکا تھا جس کے بعد ستمبر 2003 سے مئی 2006 کے دوران ویور سینڈروم کا علاج ہوا، جس کو رومیسہ کامیاب قرار دیتی ہیں کیونکہ اب ان کا قد مزید نہیں بڑھ رہا۔2013 میں ریڑھ کی ہڈی کے 2 آپریشن ہوئے اور رومیسہ کے مطابق اب انہیں کسی علاج کی ضرورت نہیں بلکہ وہ اپنے جسم کو مضبوط بنانے کے لیے فزیوتھراپی کا سہارا لے رہی ہیں۔انہیں چلنے کے لیے وہیل چیئر یا walker کی ضرورت ہوتی ہے اور ان کے لیے خصوصی طور پر آرتھوپیڈک جوتے تیار کیے جاتے ہیں۔انہوں نے اپنی ویب سائٹ میں بتایا کہ ان کی حالت اب مستحکم ہے۔انہوں نے 2016 میں تعلیم مکمل کی تھی اور رومیسہ نے بتایا کہ انہوں نے تعلیم گھر میں حاصل کی اور سائنس ان کا پسندیدہ مضمون ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وہ وہ ہلکی ورزشوں کے ذریعے خود کو فٹ رکھتی ہیں جبکہ سوئمنگ انہیں پسند ہے، اس کے ساتھ ساتھ جاسوسی اور کرائم ناولز کے مطالعے سے بھی لطف اندوز ہوتی ہیں۔وہ بچپن سے ٹیکنالوجی انڈسٹری میں کام کرنے کا خواب دیکھتی تھیں اور یہی وجہ ہے کہ 2020 میں ویب ڈویلپمنٹ کو سیکھنا شروع کیا۔مارچ 2022 میں انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے پروفیشنل سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔ستمبر 2022 کے آخر میں انہوں نے زندگی میں پہلی بار جہاز کا سفر کیا۔استنبول سے سان فرانسسکو کی 13 گھنٹے کی طویل پرواز میں ان کے سفر کے لیے خصوصی انتظام کیا گیا تھا تاکہ وہ آسانی سے لیٹ کر سفر کرسکیں۔سان فرانسسکو میں انہیں ایپل کے ہیڈ آفس جانے کا موقع ملا جو ان کا بہت بڑا خواب تھا۔انہیں توقع ہے کہ سان فرانسسکو میں قیام سے ان کے کیرئیر کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکے گی۔فضائی سفر کے بعد اب وہ بحری جہاز یا یورپ میں روڈ ٹرپ جیسے منصوبوں پر بھی غور کررہی ہیں۔

Related Articles