دنیا کی خوبصورت ترین اداکارہ جینا لولو بریجنڈا چل بسیں
واشنگٹن ڈی سی،جنوری۔جینالولوبریجیڈا 95 سال کی عمر میں انتقال کر گئی ہیں، 1950 کی دہائی میں انہوں نیدنیا کی سب سے خوبصورت خاتون اور ایکٹریس کے طور پر شہرت حاصل کی اور پھر فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد فوٹوگرافر اور مجسمہ ساز بن گئیں۔گارجین سمیت دنیا کے بہت سے موقر نیٹ ورکس اور روزناموں نے یہ خبر اپنے سننے والوں تک پہنچائی۔1950 اور 1960 کی دہائیوں میں اپنی شہرت کے عروج پر، جینالولوبریجیڈا، جو محض ’’ لولو‘‘ کے نام سے مشہور تھیں، جنگ کے بعد کے اطالوی سنیما کی بین الاقوامی سطح پرمانی جانے والی علامت تھیں، جن کی ہم پلہ صرف صوفیہ لورین تھیں۔جینا کی شخصیت کے بہت سے پہلوؤں پران کے کام کے ساتھیوں، دوستوں اور سب سے زیادہ ان کے پرستاروں نے سوشل میڈیا پربات کی ہے۔اور ان کی تصویریں شیئر کی ہیں۔ایک اور پوسٹ میں اینڈریا بوسیلی نے جو انتہائی مدھر لیکن طاقتور آواز کے حامل ہیں اور جن کے 7 کروڑ ریکارڈ فروخت ہوچکے ہیں، لکھا ہیکہ ’’ میں آپ سے ہر ملاقات کو ایک اعزاز سمجھتا ہوں۔ ہم جب بھی ملتے تو ماحول ہمیشہ خوش گوار ہوتا لیکن میں پھر بھی ہر بار اپنے سامنے آپ کی موجودگی اور آپ جو کچھ حاصل کرچکی ہیں اس کے بارے میں سوچ کر میرے اعصاب کانپ جاتے ہیں‘‘۔ان کی شخصیت انتہائی پرجوش اور جذباتی تھی۔ 2006 میں وہ اس وقت دوبارہ سرخیوں میں آئیں، جب، 79 سال کی عمر میں، انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اپنے سے 34 سال چھوٹیشخص سے شادی کرنیوالی ہیں۔ بعد میں انہوں نے شادی منسوخ کرتے ہوئے اس کے لیے میڈیا کو مورد الزام ٹھیرایا۔کیلی رابنسن نے جو فلموں کی تاریخ داں اور ایوار ڈیافتہ مصنفہ ہیں ٹوئٹر پر پوسٹ کیا ہے کہ،’’کسی اداکارہ کے مرنے کے بعد جب لوگ صرف ان کی جوانی کی تصویریں پوسٹ کرتے ہیں تو مجھے پریشانی ہوتی ہے۔ میں جینا لولوبریجیڈا کی طرح بننا چاہتی ہوں، اس لیے نہیں کہ انہیں 50 کی دہائی میں ’’دنیا کی سب سے خوبصورت خاتون‘‘ کہا گیا تھا، بلکہ اس لیے کہ انہوں نے 95 سال کی عمر میں اطالوی سینیٹ کے لیے انتخاب لڑا تھا۔کچھ پرستاروں نے ان کی پرانی فلموں سے تصاویر پوسٹ کی ہیں۔آپ بھی اپنی یاد داشت تازہ کریں۔رومن کیتھولک پادری اور فلم ہسٹورین ، فادر بیئر نے اپنی پوسٹ میں کہا ہے ،’’مجھے امید ہے کہ ہر کوئی اطالوی اداکارہ جینا لولوبریجیڈا کے لیے دعا کرنے کے لیے ایک لمحہ نکالے گا جو آج انتقال کر گئیں۔ وہ اس سے زیادہ دلکش اور گلیمرس کبھی نہیں تھیں جتنی وہ ’’بونا سیرا، مسز کیمبل‘‘میں تھیں۔ اس فلم نے دو میوزیکلز، ایلن لرنر کی ’’کارمیلیٹا‘‘ اور ایبا کی’’ماما میا‘‘ کو جنم دیا۔جان برسبی نے ان کی عمر کے مختلف ادوار سے تصویریں شئیر کی ہیں، اور ہر دور میں وہ حسین ہیں۔جینا کے سنگ مرمر اور کانسی کے مجسموں کی نمائش پیرس اور ماسکو اور امریکہ میں بھی ہوئی۔جینا فلاحی کاموں میں بھی پیش پیش رہتی تھیں، 2013 میں، جب وہ 85 سال کی تھیں، جنیوا میں ان کے زیورات کی نیلامی میں پانچ کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ملییہ آمدنی سٹیم سیل ریسرچ پر چلی گئی۔انہوں نے کہا کہ ’’جواہرات خوشی دینے کے لیے ہوتے ہیں اور کئی سال تک انہیں پہننے میں مجھے بے پناہ خوشی ہوئی‘‘۔اسٹیم سیل تھراپی کے بارے میں بیداری میں مدد کرنے کے لیے جو بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے، مجھے اپنے زیورات بیچنا،ایک شاندار استعمال لگتا ہے’’۔