دفاع مضبوط ہے، چین کے آگے نہیں جھکیں گے، تائیوان
تائپے سٹی ،اکتوبر۔ تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے کہا ہے کہ ان کا ملک چین کے دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا اور اپنے جمہوری طرز زندگی کی حفاظت کرے گا۔ انہوں نے چین کی جانب سے تائیوان کے انضمام کے اعلان کو تصادم کی آگ بھڑکانے کی کوشش قرار دیا۔ ادھر تائیوان کی وزارت دفا ع کا کہنا ہے کہ 2جنگی طیاروں سمیت 3چینی طیاروں نے ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور یہ سلسلہ کئی روز سے جاری ہے۔ اپنے بیان میں سائی انگ کا کہنا تھا کہ تائیوان جلد بازی میں کوئی اقدام نہیں کرے گا۔ ہمارا دفاع مضبوط ہے اور کوئی بھی طاقت تائیوان کوچین کے تیار کردہ راستے پر چلنے کے لیے مجبور نہیں کرسکتی۔ ہمیں اندازہ ہے کہ ہم جتنا آگے بڑھیں گے ، چین کی طرف سے اتنا ہی زیادہ دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا۔سائی انگ نے کہا کہ چین کے فوجی طیارے تائیوان کے فضائی دفاعی حدود میں پرواز کررہے ہیں ، جس نے قومی سلامتی اور ایوی ایشن کے لیے سنگین خطرات پیدا کر دیے ہیں۔ اس وقت صورت حال 72 برس کے دوران سب سے زیادہ پیچیدہ اورنازک ہے۔ تائیوانی صدر نے چینی رہنماؤں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات چیت کی ایک بار پھر پیش کش کی۔ یاد رہے کہ چین اور تائیوان 1940 ء میں خانہ جنگی کے دوران منقسم ہو گئے تھے ، تاہم چین کا اصرار ہے کہ یہ جزیرہ اس کا حصہ ہے اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو انضمام کے لیے طاقت کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔تائیوان کا اپنا آئین ہے اور وہاں جمہوری طورپر رہنماؤں کا انتخاب ہوتا ہے۔