تل ابیب کے نواحی علاقے میں مشتبہ عرب بندوق بردار کی فائرنگ سے پانچ اسرائیلی ہلاک
تل ابیب ،مارچ۔اسرائیل کے تجارتی دارالحکومت تل ابیب کے ایک نواحی علاقے میں مشتبہ عرب بندوق بردار نے پانچ افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے جبکہ جوابی فائرنگ سے وہ خود بھی مارا گیا ہے۔اسرائیلی ٹیلی ویڑن اسٹیشنوں پرنشر ہونے والی ایک خام ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص سیاہ لباس میں ملبوس ہے اور وہ اسرائیل کے تجارتی دارالحکومت کے نواح میں الٹرا آرتھوڈوکس یہود کے محلے بنی براک میں ایک سڑک پر چلتے ہوئے رائفل کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اس نے پہلے بنی براک میں اپارٹمنٹوں کی بالکونیوں اور پھر سڑک پرموجود لوگوں اور ایک کار میں سوار افراد پر فائرنگ شروع کردی۔میگن ڈیوڈ ایڈم ایمبولینس سروس نے بندوق بردار کی فائرنگ سے پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ایمبولینس سروس کے ترجمان ذکی ہیلر نے کہا کہ اس حملہ آورکو بھی ختم کردیا گیا ہے۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہواکہ اسے کس نے گولی ماری ہے۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے ابتدائی طور پر بتایا کہ سکیورٹی سروسز کو شْبہ ہے کہ بندوق بردارحملہ آور اسرائیل کی عرب اقلیت کا رکن ہے۔بعد میں انھوں نے اطلاع دی کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والا فلسطینی تھا۔گذشتہ ہفتے اسرائیل کے ایک عرب شہری نے جنوبی شہر بیرشیبا میں چاقو زنی اور کارحملے میں چارافراد کو ہلاک کردیا تھا، اس کے بعدایک راہ گیر نے اسے گولی مار کرہلاک کر دیا تھا۔اسرائیلی حکام نے بتایا کہ وہ داعش کا ہمدرد تھا۔اتوار کے روز جنوبی اسرائیل میں اسرائیلی اورعرب وزراء خارجہ کے اجلاس کے موقع پرایک شمالی قصبے کے رہائشی عرب حملہ آور نے دو پولیس افسروں کو گولی مارکر ہلاک کردیا تھا۔اس کے ردعمل میں دوسرے افسروں نے اسے بھی گولی ماردی تھی۔تشدد کا یہ واقعہ تل ابیب کے شمال میں 50 کلومیٹر(30 میل) کے فاصلے پرواقع شہر الخضیرہ میں پیش آیا تھا۔