بھارت میں فلموں کا بائیکاٹ منافع بخش کاروبار بن چکا، سورا بھاسکر
ممبئی،ستمبر۔بالی ووڈ اداکارہ سورا بھاسکر نے کہا ہے کہ اکشے کمار کی بعض فلموں سے اتفاق نہیں، بھارت میں فلموں اور اسٹارز کا بائیکاٹ منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔حالیہ انٹرویو میں بھارتی فلم نگری کی نامور اداکارہ نے اکشے کمار کی بعض فلموں کے انتخاب اور ملک میں جاری بائیکاٹ مہم کے رجحان پر کھل کر بات کی۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں آئینی حد میں رہ کر اپنے سیاسی خیال کے اظہار کا حق ہر ایک کو حاصل ہے، دراصل مشہور شخصیات تنقید کیلیے نرم ہدف ہیں۔سورا بھاسکر نے مزید کہا کہ دراصل ہم ملک میں آمرانہ کلچر کو قانونی حیثیت دے رہے ہیں، جنونی ہجوم کے کلچر سے کوئی بھی محفوظ نہیں۔اْن کا کہنا تھا کہ آئینی حدود میں رہ کر سیاسی خیالات کے اظہار کی میری سوچ سے دیگر اداکار اْس وقت متفق ہوتے ہیں جب اْن کی فلموں کا بائیکاٹ کیا جاتا ہے۔بالی ووڈ اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ ٹھیک ہے اس قطار میں’میں‘ دوسروں سے آگے ہوں، پہلے پہل تو بالی ووڈ اداکار یہی سوچتے تھے کہ مسئلہ صرف سورا بھاسکر کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو بھارتی سیکولرازم سے مسئلہ ہے، وہی فلم نگری کے لیے مسائل کھڑے کر رہے ہیں، فلموں اور اسٹار اداکاروں کا بائیکاٹ دراصل منافع بخش کاروبار بن چکا ہے۔سورا بھاسکر نے کہا کہ ہم صرف کہانی بیان کرنے والے ہیں، ہمارا کام ایمانداری کے ساتھ کہانی بیان کرنا ہے، بالی ووڈ پروپیگنڈے کا پلیٹ فارم نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ کی خوبصورتی یہی ہے کہ یہاں سے ایک ہی طرح کی آواز کا مسلسل نکلنا ممکن نہیں کیونکہ فلم نگری کسی ٹھوس وجود کا نام نہیں ہے۔بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ اکشے کمار کی بعض فلموں کے انتخاب سے مجھے اختلاف ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اْن کی فلم فلاپ کرنے یا بائیکاٹ کرنے کی مہم چلائی جائے یا اس کی ریلیز کی راہ میں رکاوٹ ڈالی جائے۔حال ہی میں اکشے کمار کی فلم ’کٹھ پتلی‘ ریلیز ہوئی ہے، اس سے قبل باکس آفس پر اْن کی فلم بچن پانڈے، سمراٹ پرتھوی راج اور رکشا بندھن فلاپ ثابت ہوئیں جبکہ اْن کی فلم رکشا بندھن کے بائیکاٹ کی آن لائن مہم تک چلائی گئی۔