بن سلمان کے نیتن یاہو کو ’پیگاسس‘ لائسنس کی تجدید کے لیے فون کا انکشاف
مقبوضہ بیت المقدس،جنوری. کل جمعہ کو نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا تھا کہ وہ ’NSO‘ کے پیگاسس سپائی ویئر پروگرام کے لائسنس کی تجدید میں مدد کریں۔رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کو یہ درخواست ستمبر 2020 میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے والے معاہدوں پر دستخط کے تقریباً ایک ماہ بعد سعودی ولی عہد کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت میں تھی۔نیویارک ٹائمز کے مطابق بن سلمان نے نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ اس وقت کیا جب قابض ریاست کی وزارت دفاع نے سپائی ویئر پروگرام کے لائسنس کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اسے 2017 میں پہلی بار مملکت کو فروخت کیا گیا تھا اور اس کے بدلے میں سعودی فضائی حدود سے اسرائیلی طیاروں کا گزرنے کی منظوری دی گئی۔اخبار کو دیے گئے ایک بیان میں نیتن یاہو کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نے پیگاسس پروگرام کو بیچ کر سیاسی طور پر کچھ ممالک کی پوزیشن تبدیل کرنے کی کوشش کی۔اس کے علاوہ نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ یہ الزام کہ نیتن یاہو نے غیر ملکی رہ نماؤں سے بات کی اور انہیں سیاسی یا کسی اور کامیابی کے بدلے یہ پروگرام پیش کیے۔سعودیوں نے پیگاسس پروگرام کو مملکت میں سیاسی مخالفین اور خواتین کے حقوق کے خلاف استعمال کیا اور اسے اماراتی حکومت نے بھی استعمال کیا۔نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ’ایف بی آئی‘ نے 2019 میں یہ پروگرام خریدا تھا تاکہ داعش کے عناصر کے ساتھ ساتھ جرائم پیشہ افراد کا پیچھا کیا جا سکے۔