بزرگ خواتین کو بے سہارا چھوڑنا سماجی بدنامی: کووند
نئی دہلی، ، جون ۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج کہا کہ بزرگ خواتین کو بے سہارا چھوڑنا ایک سماجی برائی اور ملک کی ثقافت پر دھبہ ہے اور اسے جتنی جلدی ختم کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔اترپردیش میں ورنداون کے ایک روزہ دورے پر گئے مسٹر کووند نے پیر کوبزرگ خواتین کے لئے بنائے گئے گھر کرشنا کٹیرکادورہ کیا اوروہاں رہنے والی بزرگ خواتین سے بات چیت کی۔اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے ورنداون سے جڑی محبت اور قربانی کی داستانوں کا ذکر کیا اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ سینکڑوں سالوں سے رائج ان سماجی بگاڑ کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، ’’ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں جب خواتین کو ان کے اپنے بیٹوں یا خاندان کے افراد نے ہی ورنداون میں انہیں بے سہارا چھوڑ دیا اور کبھی ان کی خیریت دریافت کرنےنہیں آئے۔ یہ سماجی برائی ملک کی ثقافت پر دھبہ ہے۔ جتنی جلدی اس کو دور کیا جائے اتنا ہی بہتر ہے۔”انہوں نے کہا، میرا خیال ہے کہ سماج میں کرشنا کٹیر قسم کے شیلٹر ہومز کی تعمیر کی ضرورت ہی نہیں پڑنی چاہیے۔ کوشش یہ ہونی چاہیے کہ بے سہاراخواتین کی دوبارہ شادی، معاشی آزادی، خاندانی جائیداد میں حصہ داری، سماجی اور اخلاقی حقوق کے تحفظ جیسے اقدامات کیے جائیں۔ملک کے معززین لوگوں سے ان خواتین کو سماج کے مرکزی دھارے سے جوڑنے میں تعاون کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’میں معاشرے کے تمام ذمہ دار شہریوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ سماجی زندگی سے دور ہوچکی ان ماووں کو معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کیا جائے۔ معاشرے سے ان کا رابطہ بڑھایا جائے۔ تہواروں، میلوں اورفیسٹول میں ان کی تجربات سے پرشرکت کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔قبل ازیں، مسٹرکووند نے اپنی اہلیہ سویتا کووند کے ساتھ ویدک منتروں کے درمیان بانکے بہاری مندر میں پوجا کی۔اس موقع پر اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی پوجا میں شرکت کی۔