برٹنی سپیئرز کے والد کے وکیل نے کنزرویٹرشپ سے معطلی کے فیصلے کی مذمت کردی
لاس اینجلس،اکتوبر۔امریکی گلوکارہ برٹنی سپیئرز کے والد جیمی سپیئرز کے وکیل نے جمعرات کو لاس اینجلس کے جج کی جانب سے کیے گئے فیصلے میں جیمی سپیئرز کو ان کی بیٹی برٹنی سپیئرز کی 60 ملین ڈالر کی جائیداد سے بطور کنزرویٹر معطل کرنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جیمی سپیئرز کی وکیل ویوین تھورین نے اپنے بیان میں کہا کہ ’بہت احترام کے ساتھ لیکن عدالت کی جانب سے مسٹر سپیئرز کو معطل کرنا اور ان کی جگہ ایک اجنبی کو برٹنی کی جائیداد کو مینیج کرنے کے لیے اس کی جگہ پر رکھنا غلط ہے۔‘ویوین تھورین نے مزید کہا کہ ’یہ مایوس کن فیصلہ ہے اور حقیقتاََ برٹنی کے لیے نقصان دہ ہے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’مسٹر سپیئرز کے لیے اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ان کی زبان کاٹ لی جائے اور عوام، میڈیا یا حال ہی میں برٹنی کے وکیل کی جانب سے ان پر لگائے گئے تمام جھوٹے الزامات، قیاس آرائیوں اور بے بنیاد حملوں کا جواب نہ دیا جائے، واضح رہے کہ گلوکارہ برٹنی اسپیئرز کے وکیل سموئیل ڈی انگھم III کی جانب سے گلوکارہ کے والد جیمی اسپیئرز کو ان کی بیٹی کی شریک کنزرویٹر کی حیثیت سے معزول کرنے کی درخواست کی گئی تھی جسے رواں سال 23 جون کو لاس اینجلس کی عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔گلوکارہ کے والد جیمی اسپیئرز نے خود ہی پاپ اسٹار کی کمپنی کے کنزرویٹر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز کی جانب سے جاری کی گئی قانونی دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ مسٹر اسپیئرز صحیح وقت آنے پر مستعفی ہونے کو تیار ہیں لیکن معاملات کو منظم طریقے سے کرنے کی ضرورت ہے جس میں عدالت میں زیر التوا معاملات کا حل ہونا بھی شامل ہے۔