برطانیہ کی جانب سے پوتین کی قریبی 12 شخصیات پر نئی پابندیاں
لندن،مئی۔برطانیہ نے روسی صدر ولادی میر پوتین کی قریبی 12 شخصیات پر پابندیوں کے ایک نئے پیکج کا اعلان کیا ہے۔ لندن کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ یہ شخصیات پوتین کی پر تعیش طرز حیات کی فنڈنگ کا ذریعہ ہیں۔ان بارہ شخصیات میں روسی صدر کی سابقہ اہلیہ لیوڈمیلا اوشیرتنایا اور جمناسٹک کی سابق روسی اولمپیئن الینا کیبوائیوا شامل ہیں۔ برطانوی حکومت کے مطابق الینا کے پوتین کے ساتھ نہایت قریبی ذاتی تعلقات ہیں۔اسی طرح روسی صدر کے دو چچا زاد بھائی ایگور پوتین اور رومن پوتین بھی پابندیوں کے زیر عتاب آئے ہیں۔ ان کے علاوہ پوتین کا قریبی دوست الیگزینڈر بلیخوف بھی پابندیوں کی لپیٹ میں آیا ہے۔ وہ "وائٹل ڈیولپمنٹ کارپوریشن” کا سربراہ ہے۔ایک برطانوی ذمے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں سے کہا کہ "ہم نے پوتین کی مقرب شخصیات کے اربوں ڈالروں کے اثاثوں کا تعین کر لیا ہے”۔ ذمے دار کے مطابق برطانیہ نے اب تقریبا ان تمام افراد اور اداروں کو پابندیوں کی لپیٹ میں لے لیا ہے جن کے بارے میں یہ تجزیہ سامنے آیا تھا کہ وہ روسی صدر کے قریب ترین ہیں تاہم یقینا اس سلسلے میں کوششیں جاری رہیں گی”۔برطانیہ کی وزیر خارجہ لیز ٹراس نے گذشتہ روز ایک بیان میں باور کرایا تھا کہ ان کا ملک ہر اس شخص پر پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا جو روسی صدر کی جارحیت اور زیادتی میں ان کا ساتھ دے گا یا ان کے ساتھ گٹھ جوڑ میں شامل ہو گا۔رواں سال 24 فروری کو یوکرین کی سرزمین پر روسی فوج کے آپریشن کے آغاز کے بعد سے برطانیہ، ماسکو پر پابندیاں عائد کیے جانے کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کوششوں کا حصہ ہے۔ ان پابندیوں میں اثاثوں کا منجمد کیا جانا، سفر پر پابندی ہونا اور مختلف سیکٹروں پر اقتصادیاں پابندیاں شامل ہیں۔ اسی طرح روس کے سیکڑوں سیاست دانوں، کاروباری افراد اور امیر ترین شخصیات کو پابندیوں کا ہدف بنایا گیا ہے۔