برطانیہ میں کوویڈ 19 کے علاج کیلئے ایک اور نئی اینٹی باڈی دوا کی منظوری
لندن ،دسمبر۔ برطانیہ نے کورونا وائرس کوویڈ 19 کے ایک اور اینٹی باڈی علاج کی منظوری دے دی۔ اس نئے علاج کے ذریعے شدید بیماری کے خطرات سے بچا جا سکے گا۔ اس نئے علاج کو سٹروویمیب کہا جاتا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس نئے علاج کی ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ یہ علاج اومی کرون جیسے نئے ویرینٹ کی اقسام کے خلاف بھی اچھا کام کرے گا۔ یہ نئی دوا ڈرپ کے ذریعے وین میں لگائی جاتی ہے اور یہ وائرس کو ہمارے خلیات میں داخلے سے روکتی ہے۔ کلینیکل ٹرائل میں اس کی سنگل خوراک زیادہ خطرات والے بالغوں کو ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کے خطرے کو 79 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی دوسری دوا ہے جو ایک مونوکلونل اینٹی باڈی علاج ہے, جس کی برطانوی ریگولیٹرز نے منظوری دی ہے۔ دونوں سٹروویمیب اور دیگر منظور شدہ اینٹی باڈیز علاج روناپریو انفیکشن کے ابتدائی مراحل میں انتہائی موثر ہوتے ہیں۔ میڈیسنز اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹر ایجنسی (ایم ایچ آر اے) نے تجویز کیا ہے کہ اگر کسی کو انفیکشن کی ابتدائی علامات ظاہر ہوں تو ان کو پانچ دن کے اندر استعمال کیا جائے تو بہت کارگر ثابت ہوتی ہیں۔ ایم ایچ آر اے کے چیف ایگزیکٹیو جان رائن نے کہا کہ یہ انتہائی کمزور افراد کو کورونا وائرس انفیکیشن سے محفوظ رکھنے کیلئے ایک اور موثر علاج ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیا علاج اس مہلک بیماری کے خلاف ہماری جنگ میں ایک اور قدم آگے برھنے کی نشان دہی کرتا ہے۔ ڈرگ کمپنی جی ایس کے جو سٹروویمیب (Xevudy) بناتی ہے, کا کہنا ہے کہ اس نے لیب میں کچھ ابتدائی ٹیسٹ میں پتہ چلایا ہے کہ یہ نئے تبدیل شدہ کوویڈ ویرینٹ اومی کرون کے خلاف موثر علاج ہے, یہ نیا ویرینٹ اب تیزی کے ساتھ دنیا میں پھیل رہا ہے۔ اس علاج کی مزید چیکس کی ضروت ہے۔ لیکن ریسرچرز کا کہنا ہے کہ یہ نئی دوا وائرس کے سپائک پروٹین کے ایک بڑے حصے کو ٹارگٹ کرتی ہے، جس میں ابھی کوئی تبدیلی نہیں آئی وہ میوٹیشنز ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ علاج اچھا کام کرے گا۔ پہلے مرحلے میں انفیکشنز سے بچائو کیلئے ویکسینز تیار کی گئی ہیں، جن کے لگوانے سے شدید بیماری کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ کورونا وائرس کوویڈ 19 کے علاج کے تین مختلف طریقے ہیں اور ان کی تین بڑی کیٹیگریز ہیں۔ اینٹی باڈیز وائرس کو ٹارگٹ کرتی ہیں جو کہ سروائیورز کے بلڈ پلازمہ سے لی جاتی ہیں یا لیب میں بنائی جاتی ہیں جیسا کہ سٹروویمیب اور روناپریو۔ مولونوپراوئر جیسی اینٹی وائرل پلز، جو کہ براہ راست کورونا وائرس پر اثر انداز ہوتی ہے اور اس جسم میں پرورش پانے سے روکتی ہے۔ ڈیکسیاماتھاسون جیسی ڈرگس، جو امیون سسٹم کو پرسکون رکھتی اور مستحکم کرتی ہیں۔ زیادہ تر لوگ، جن کو کوویڈ ہے، کسی علاج کی ضرورت نہیں ہے اور وہ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ آپ خود گھر میں ہی اپنی دیکھ بھال کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو فلو ہو تو بہتر محسوس کرنے کیلئے آپ کچھ ایسی ہی چیزیں کر سکتے ہیں کہ آپ پیراسیٹامول یا آئیبوپروفین لیں، جس سے آپ کو مدد ملے گی، آپ آرام کریں اور فلوئیڈ زیادہ مقدار میں لیں، اگر آپ زیادہ بیمار ہوں تو آپ کو طبی مدد لینی چاہئے۔ جن لوگوں کو کوویڈ 19 لاحق ہونے کے خدشات ہوں تو وہ وائرس کا پھیلار روکنے میں مدد کیلئے سیلف آئسولیشن اختیار کریں اور اپنا کوویڈ ٹیسٹ کروائیں۔