برطانیہ میں مسلسل ساتویں روز بھی فیول اسٹیشنز پر لمبی قطاریں
راچڈیل ،اکتوبر۔برطانیہ میں پیٹرول بحران کے باعث مسلسل ساتویں یوم بھی ایندھن اسٹیشنوں کے باہر میلوں لمبی قطاریں بدستور قائم ہیں، ایندھن کے بحران پر برطانیہ شما ل اور جنوب میں تقسیم ہو کر رہ گیا، شمال مشرقی علاقوں اور یارکشائر میں حکومتی اقدامات کے باعث صورتحال میں بہتری کے امکانات روشن ہونے لگے جبکہ جنوبی مشرق اور مڈ لینڈز بدستور بحران کی لپیٹ میں اور سنگین مشکلات کا شکار ہیں، پیٹرول اسٹیشنوں پر ایندھن کی اوسط سطح آج تیسرے دن 20فیصد ریکارڈ کی گئی، لندن ، ساؤتھ ایسٹ ، نارتھ ویسٹ ، ویسٹ مڈلینڈز اور ایسٹ مڈلینڈز میں ایندھن کی سطح 20 فیصد سے بھی کم ہے اور ان علاقوں کو ٹریفک لائٹ سسٹم کے تحت ریڈکا لیبل لگایا گیا ہے جو حکومت کی سفری فہرستوں کی یاد دلاتا ہے۔ شمال مشرقی ، یارکشائر اور ویلز میں ایندھن کی سطح بہترہونے کے اشارے موصول ہوئے ہیں سکاٹ لینڈ بھی امبر سے سبز رنگ کی سطح کی جانب بڑھ رہا ہے شمالی آئرلینڈ کو پہلے ہی سبز رنگ میں رکھا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہاں بحران کنٹرول میں ہے، حکومتی وزراءنے تسلیم کیا ہے کہ ایک چوتھائی سے زیادہ پیٹرول اسٹیشن اب بھی ایندھن کی سپلائی کے بغیر موجود ہیں۔ لندن اور برسٹل سب سے زیادہ متاثر ہونیوالے علاقوں میں شامل ہیں کیونکہ برطانیہ کی اہم ترین سڑکیں لگاتار ساتویں روز بھی بند پڑی ہیں ایندھن کی تلاش کیلئے لوگ مختلف اسٹیشنوں پر لائنوں میں پیٹرول کے ڈبے ‘ پلاسٹک کے جگ اور پانی کی خالی بوتلیں لیکر باری کے منتظر دیکھے جا رہے ہیں،پٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن نے برطانیہ بھر کے 12سو سے زائد ایندھن اسٹیشنوں کاسروے کرنے کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ 52فیصد سائٹوں پر پیٹرول اور ڈیزل دونوں کا سٹاک موجود ہے جبکہ 21فیصد کے پاس صرف ایک سٹاک اور 27فیصد پیٹرول پمپ بالکل خشک پڑے ہیں۔ وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ڈرائیوروں کو جاری پیغام میں معمول کے مطابق معاملات چلانے کی ترغیب دی گئی مگر پیٹرول اسٹیشنوں پر تیل کے حصول کیلئے جھگڑے ‘ رات بھر لائنوں میں انتظار ‘ اور بحرانی کیفیت برقرار رہنے پر وہ شدید تحفظا ت کا شکار ہیں۔