برطانوی شاہی خاندان میں شادی، خواتین کو تولیدی صحت کا ٹیسٹ کرانا ہوتا ہے
لندن ،مارچ۔مصنف ٹام کوئن کی کتاب ’گلڈڈ یوتھ‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہزادہ ولیم سے شادی سے قبل کیٹ مڈلٹن کو ’تولیدی صحت‘ کے ٹیسٹ سے گزرنا پڑا تاکہ معلوم ہوسکے کہ شاہی خاندان میں آنے والی دلہن بچے پیدا کرنی کی صلاحیت رکھتی ہے یا نہیں۔ شہزادہ ہیری کی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب نے بھی شاہی خاندان کے سربستہ رازوں سے پردہ اْٹھایا ہے اور اب ایک اور نئی کتاب کے چرچے ہیں جس میں شاہی خاندان میں شادی سے متعلق انکشافات کیے گئے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شاہی خاندان سے متعلق نئی کتاب میں کہا گیا ہے کہ اگر کیٹ مڈلٹن تولیدی صحت کا ٹیسٹ پاس نہ کرپاتیں تو اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی شہزادہ ولیم سے شادی نہ ہوتی۔مصنف ٹام کوئن نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا کہ 1981 میں پرنس چارلس کی ڈیانا سے شادی سے قبل بھی جوڑے کے ٹیسٹ کرائے گئے تھے۔ اس حوالے سے لیڈی ڈیانا نے بھی بتایا تھا کہ مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہ تولیدی صحت سے متعلق ٹیسٹ ہے۔ٹام کوئن کے مطابق لیڈی ڈیانا کے برعکس کیٹ مڈلٹن کو علم تھا کہ شادی سے قبل ان کا کرایا گیا ٹیسٹ تولیدی صحت سے متعلق ہے تاہم انھوں نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔کتاب کے منظر عام پر آنے والے مندرجات میں یہ واضح نہیں کہ اس ٹیسٹ سے شاہی خاندان سے باہر سے آنے والی دلہنوں کو گزرنا پڑتا ہے یا یہ شرط شاہی خاندان کی خواتین کیلئے بھی ہے۔