بحریہ کو مورموگاو جنگی جہاز کا تحفہ
نئی دہلی، نومبر۔بحریہ کو آج جدید ترین میزائلوں اور دیگر ہتھیاروں سے لیس مورموگاو جنگی جہاز ملا ہے جس کی وجہ سے اس کی مار کرنے کی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔مزگاوں ڈاک شپ بلڈرس لمیٹیڈ (ایم ڈی ایل) نے جمعرات کو دوسرا پروجیکٹ 15بی کلاس ڈسٹرائر، یارڈ 12705 (مورموگاو) بحریہ کے سپرد کیا ۔ملکی ساختہ اسٹیل سے بنایا گیا یہ جہاز بحریہ کے سب سے بڑے تباہ کن جہازوں میں سے ایک ہے، جس کی لمبائی 164 میٹر ہے اور 75,000 ٹن سے زیادہ وزنی ہے۔ یہ جہاز بحری جنگ کے مکمل میدان میں پھیلے ہوئے مختلف کاموں اور مشنوں کو انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ سپرسونک ‘براہموس’ زمین سے سطح پر مار کرنے والے میزائلوں اور زمین سے فضا میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ‘براق 8’ میزائلوں سے لیس ہے۔ اس میں آبدوز شکن ہتھیار اور سینسرز، بھاری وزن کے ٹارپیڈو ٹیوب لانچر اور زیر بحری جنگ کے لیے راکٹ لانچر نصب ہیںیہ بحریہ کے دیگر تباہ کن جہازوں اور بحری جہازوں کے مقابلے اور دشمن کی آبدوزوں، جنگی جہازوں، اینٹی شپ میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کے مقابلے میں زیادہ ہمہ جہت ہے، مورموگاو کی معاون جہازوں کے بغیر کام کرنے اور بحریہ کی ٹاسک فورس کے پرچم بردار کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت اسے قابل بناتی ہے۔اس جنگی جہاز پر 312 جہاز راں اور افسران کو تعینات کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایک بار میں 4000 ناٹیکل میل کا سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور 42 دن تک کام کر سکتا ہے۔ دو ہیلی کاپٹروں سے لیس ہونے سے جہاز کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ 30 ناٹ سے زیادہ یعنی تقریباً 55 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جنگی جہازوں کی اس کلاس میں 72 فیصد سازوسامان مقامی ہے۔ اس کلاس کے پہلے جنگی جہاز وشاکھاپٹنم کو گزشتہ سال 21 نومبر کو بحریہ میں شامل کیا گیا تھا۔ تیسرا جہاز (امپھال) 20 اپریل 2019 کو اور چوتھا جہاز (سورت) 17 مئی 2022 کو لانچ کیا گیا تھا۔