بارسلونا: آگ لگنے کے واقعے میں پاکستانی خاندان ہلاک
بارسلونا،دسمبر۔آتشزدگی کا واقعہ ہسپانوی شہر بارسلونا کے مرکزی علاقے میں رونما ہوا۔ آگ کی وجہ سے پاکستانی مرد، ان کی بیوی اور دو کم سن بچے دم توڑ گئے ہیں۔اسپین کے شہر بارسلونا کے مرکزی علاقے تیتوان میں آتشزدگی کیواقعے میں ایک چالیس سالہ پاکستانی شہری، اس کی یورپی ملک رومانیہ سے تعلق رکھنے والی بیوی اور دو کمسن بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک بچے کی عمر تین سال جبکہ دوسرے کی ایک سال تھی۔ آگ لگنے کی اطلاع فائر بریگیڈز کو منگل تیس نومبر کی صبح چھ بجے موصول ہوئی۔یہ حادثہ ایک ایسی دکان میں پیش آیا جو ماضی میں ایک بینک کا دفتر تھا اور سن دو ہزار انیس میں کچھ افراد نے اسے غیر قانونی طور پر اپنے قبضے میں لے کر رہائش اختیار کر لی تھی۔ متاثرہ خاندان گزشتہ دس برسوں سے کاتالونیا کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر رہا اور گزر بسر کیلیے دونوں میاں بیوی شہر کے مختلف علاقوں سے کاٹھ کباڑ یا اسکریپ جمع کر کے بیچتے تھے۔فائر بریگیڈز آپریشن کے سربراہ اینجل لوپیز کے مطابق حادثے کے وقت کل آٹھ افراد اس دکان میں موجود تھے جن میں سے چار افراد کی جان بچ گئی اور چار ہلاک ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق ایمرجنسی سروسز نے دم توڑنے والوں کی زندگیاں بچانے کی بھر پور کوشش کی جو کامیاب نہیں ہو سکی۔غیر قانونی طور پر قابض ان افراد کے باہمی لڑائی کی وجہ سے رات دو اور تین بجے بھی پولیس کو آنا پڑا تھا۔ تفتیشی حکام اس پہلو پر بھی فوکس کیے ہوئے ہیں کہ آتشزدگی باہمی جھگڑے کے نتیجے میں انتقامی کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔ کاتالونیا کی مقامی پولیس موسوس دے اسکوادرا کے ترجمان کے مطابق ابتدائی تفتیشی عمل میں ابھی تک ابھی کچھ واضح نہیں ہے۔ کاتالونیا کے وزیرِ داخلہ خوان اگناسی الینا نے بھی بتایا کہ ابھی اس واقعے کی مناسبت سے شواہد دستیاب نہیں ہوئے۔پاکستانی قونصل جنرل عمران علی نے ڈی ڈبلیو اردو سے بات کرتے ہوئے آتشزدگی اور اس میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ میتوں کی پاکستان روانگی کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ بیوی کا تعلق رومانیہ سے ہے اور ایسی صورت میں پاکستانی شہری یا بچوں کی میتوں کو پاکستان بھجوانے سے قبل ورثا کے ساتھ مشاورتی سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔