ایران کے میزائلوں سے لیس طیاروں کے ساتھ زیرزمین فضائی اڈے کی نقاب کشائی

تہران،فروری۔ ایران کی فضائیہ نے منگل کے روزاپنے پہلے زیر زمین ہوائی اڈے کی نقاب کشائی کی ہے۔اس کا نام ’’ایگل44‘‘ رکھا گیا ہے۔ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا نے اس اڈے کوفضائیہ کے اہم ترین فضائی اڈوں میں سے ایک قراردیا ہے اور یہاں طویل فاصلے تک مارکرنے والے کروزمیزائلوں سے لیس لڑاکا طیارے کھڑے ہے۔ارنا نے کہا کہ اس اڈے کی اہم خصوصیت پہاڑوں اور زمین کی گہرائی میں واقع اس کا محل وقوع ہے۔ یہاں لڑاکا طیاروں اورڈرونز کورکھنے اور چلانے کی صلاحیت ہے۔یہ اڈا حالیہ برسوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں تعمیرکیے گئیفضائیہ کے متعدد ٹیکٹیکل زیرزمین فضائی اڈوں میں سے ایک ہے۔سرکاری میڈیا کاکہنا ہے کہ یہ اڈا لڑاکا طیاروں کو ممکنہ حملوں کاجواب دینے کے لیے تیاری کی حالت میں رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے،جیسا کہ امریکا اور اسرائیل نے اپنی حالیہ فوجی مشقوں میں تیارکیا تھا۔تاہم اس فضائی اڈے کے مقام کا انکشاف نہیں کیا گیاہے۔ایران نے 1979ء کے اسلامی انقلاب کی 44 ویں سالگرہ سے قبل اس ہوائی اڈے کی اطلاع دی ہے اور اسرائیل اور امریکا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اس تصاویر بھی جاری ہیں۔گذشتہ سال مئی میں ایران نے ملک کے مغرب میں ایک اور زیر زمین اڈے کا انکشاف کیا تھا جس میں ڈرون موجود تھے۔گذشتہ ماہ ایک ڈرون حملے میں اصفہان میں ایران کی وزارت دفاع سے منسلک ایک فوجی مقام کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ایران نے اسرائیل پراس حملے کا الزام عایدکیاتھا۔ایرانی فضائیہ کے پاس 1979 کے انقلاب سے قبل کے امریکی ساختہ فوجی طیاروں کے علاوہ روسی ساختہ مِگ اورسخوئی طیارے بھی موجودہیں۔تاہم گذشتہ دہائیوں سے مغرب کی عایدکردہ پابندیوں نے ایران کے لیے فاضل پرزہ جات کاحصول اورپرانے بیڑے کو برقراررکھنا مشکل بنا دیا ہے۔

 

Related Articles