آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ اداکار جنسی ہراسانی کیس میں پھر ملوث
لاس اینجلس،اکتوبر۔ہالی ووڈ کے آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار کیون اسپیسی پر اداکار انتھونی ریب نے جنسی زیادتی کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف نیویارک عدالت میں سول سوٹ کیس فائل کیا جس کی سماعت جمعے کو ہوئی۔نیویارک کی عدالت میں سماعت کے دوران اداکار انتھونی ریب، جو کہ اب 50 برس کے ہیں، نے 1986 کے واقعے کا حوالے دیتے ہوئے بتایا کہ کیون اسپیسی نے نشے کی حالت میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔انہوں نے واقعے کی تفصیلات عدالت کو بتاتے ہوئے کہا کہ جب انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اْس وقت وہ لمحے بھر کے لیے منجمد ہوگئے، انہیں سمجھ نہیں آیا کہ ان کے ساتھ ہوا کیا ہے کیوں کہ اْس وقت وہ صرف 14 سال کے تھے۔تاہم وہ موقع پاتے ہی وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے چوں کہ وہ واقعے کی سنگینی سے لاعلم تھے اس لیے انہوں نے اس وقت اس واقعے کا ذکر کسی سے نہیں کیا۔دوران سماعت انتھونی ریب کے وکیل نے سابق فلم انڈسٹری کے ملازم اینڈریو ہولزمین کو بطور گواہ پیش کیا، جن کا کہنا تھا کہ انتھونی ریپ سے قبل 1981 میں انہیں بھی کیون اسپیسی نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔اداکار انتھونی ریپ نے کیون اسپیسی پر 40 ملین ڈالرز بطور ہرجانے کا دعویٰ کرتے ہوئے انتھونی ریپ کے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔واضح رہے کہ 63 سالہ کیون اسپیسی جنسی استحصال کے حوالے سے عالمی مہم می ٹو کے تحت سب سے پہلے مقدمے کا سامنا کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔ جنسی استحصال کے مقدمات میں ملوث ہونے کے باعث ہالی ووڈ میں ان کا کیرئیر بھی خطرے میں پڑگیا ہے اور وہ مہم کے آغاز سے منظر عام سے غائب ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل 2005 سے 2013 کے دوران اور 2019 میں بھی تین مردوں نے ان پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کرکے مقدمات دائر کیے تھے۔ جس میں عدالت نے کیون اسپیسی کو بے قصور ٹھہرا کر کیسز خارج کردیئے تھے۔