انگلینڈ میں بس کا 2 پونڈ کا کرایہ مزید 3 مہینے کیلئے منجمد
لندن کے باہر 130 بس آپریٹرز پر اطلاق ہوگا
لندن ،فروری۔ انگلینڈ میں بس کا 2 پونڈ کا کرایہ مزید 3مہینے کیلئے منجمد، لندن کے باہر 130بس آپریٹرز پر اطلاق ہوگا، کرایوں کے انجماد کی مدت میں توسیع ان اطلاعات کے بعد کیا گیا ہے کہ اگر یہ توسیع نہ دی گئی تو سیکڑوں سروسز کی کٹوتی ہوجائے گی۔ بسوں کے کرائے منجمد کرنے کی مدت 31 مارچ کو ختم ہورہی تھی۔ بس مالکان اخراجات زندگی میں اضافے کے بعد اب اپنا وجود برقرار رکھنے کی جدوجہد کررہے ہیں کیونکہ مسافروں کی شرح ابھی تک کورونا سے پہلے کی سطح پر واپس نہیں آسکی ہے۔ بسوں کے کرائے پر کیپ اخراجات زندگی میں اضافے کے پیش نظر لگایا گیا تھا لیکن اس کا مقصد بسوں کے سفر کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ وزیراعظم رشی سوناک کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ایک قابل اعتبار اور قابل قوت خرید بسوں پر سفر کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے سے کمیونٹیز مستحکم ہوتی ہیں اور معیشت پھلتی پھولتی ہے۔ بسوں اور کوچز کی نمائندہ پسنجر ٹرانسپورٹ کنفیڈریشن نے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا کہ مزید فنڈ فراہم نہ کئے گئے تو 15 فیصد سروسز ختم کردی جائیں گی۔ کورونا کی وبا کے دوران بس سروس کو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے حکومت نے انگلینڈ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے سب سے زیادہ مقبول حصے کو 2 بلین پونڈ فراہم کئے تھے، کرائے منجمد کرنے کے اس فیصلے کے بعد مزید75 ملین پونڈ فراہم کئے جائیں گے۔ مانچسٹر، لیور پول اور ویسٹ یارک شائر نے، جہاں لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے میئر ہیں، بسوں کے کرائے 2 پونڈ پر منجمد کرنے کی سکیم جاری کی تھی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں مشکلات سے دوچار بس سروس کو ایک وسیع تر پیکیج کے تحت 80 ملین پونڈ فراہم کئے جائیں گے۔ ٹرانسپورٹ کے وزیر مارک ہارپر کا کہنا ہے کہ ہم بسوں میں سفر کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور اخراجات زندگی کے بعد لوگوں کو بسوں میں سفر کرنے کے قابل بنائے رکھنے کیلئے 155 ملین پونڈفراہم کررہے ہیں۔ بہتر ٹرانسپورٹ کیلئے مہم چلانے والے گروپ نے کرائے مزید3 ماہ منجمد رکھنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے لوگوں کو بسوں میں سفر کرنے کی ترغیب ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس سے بسوں کا کرایہ ادا کرنے میں مشکلات کا شکار لوگوں کو مدد ملے گی۔