امریکی ہر سال فروری کے تیسرے پیر کو پریزیڈینٹس ڈے کیوں مناتے ہیں؟
واشنگٹن ڈی سی ،فروری۔امریکہ میں ہر سال فروری کے تیسرے پیر کو ملک کے دو ممتاز رہنماؤں سابق صدر جارج واشنگٹن اور ابراہم لنکن کی پیدائش کے مہینے کی نسبت سے پریزیڈنٹس ڈے یعنی یومِ صدور کے طور پر منایا جاتا ہے۔واشنگٹن اور لنکن دونوں صدور نے اپنے اپنے اقتدار کے دوران مشکل ترین وقتوں میں امریکہ کی قیادت کی تھی۔امریکی تاریخ میں بہت سے لوگ ان دو صدور کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے چلے آرہے ہیں۔ہر سال فروری کے تیسرے پیر کو امریکہ بھر میں چھٹی ہوتی ہیاور اس دن کو تمام امریکی صدور کی سالگرہ اور زندگیوں کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔اس موقع پردارالحکومت واشنگٹن ڈی سی اور پورے ملک میں عوامی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔اس دن سرکاری دفاتر بندہوتے ہیں اور بہت سے کاروباراشیا کی اسپیشل ہالی ڈے سیل لگاتے ہیں۔پریزیڈینٹس ڈے کی ابتدا 1880 کی دہائی میں ہوئی جب امریکہ کے پہلے صدر اور امریکی انقلاب کے دوران کانٹی نینٹل آرمی کے کمانڈر واشنگٹن کی سالگرہ کو پہلی بار وفاقی تعطیل کے طور پر منایا گیا۔صدر واشنگٹن کو اس وقت امریکی تاریخ کی سب سے اہم شخصیت کے طور پر تعظیم دی جاتی تھی۔ سن 1832 میں صدر واشنگٹن کی پیدائش کی صد سالہ تقریب اور 1848 میں واشنگٹن یادگار کی تعمیر کے آغاز کو قومی جشن کے ساتھ منایا گیا تھا۔امریکہ کے صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ نے جنگِ عظیم دوم کے دوران پہلی مرتبہ طیارے کے ذریعے بیرونِ ملک سفر کیا تھا۔سن 1968 میں کانگریس نے یونیفارم منڈے ہالی ڈے بل نامی قانون کی منظور ی دی جس نے کئی وفاقی تعطیلات کو پیر کو منتقل کر دیا۔ اس تبدیلی کا مقصد ملازمین کے لیے سال بھر میں طویل ویک اینڈز مہیا کرنا تھا۔لیکن بہت سے لوگوں کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے کیوں کہ اس کے مخالفین یہ سمجھتے ہیں کہ ان چھٹیوں کو ان کی یادگاری تاریخوں پر ہی منایا جانا چاہیے۔اس بل پر بحث کے دوران یہ تجویز کیا گیا کہ واشنگٹن (22 فروری) اور لنکن (12 فروری) دونوں کی سالگرہ کے اعزاز کے لیے واشنگٹن کی سالگرہ کی چھٹی کا نام تبدیل کر کے پریزیڈنٹس ڈے رکھا جائے۔اگرچہ لنکن کی سالگرہ کئی ریاستوں میں منائی جاتی تھی، لیکن یہ کبھی بھی سرکاری وفاقی تعطیل نہیں تھی۔ کافی بحث کے بعد کانگریس نے نام کی تبدیلی کو مسترد کر دیا۔تاہم سن 1971 میں اس بل کے نافذ ہونے کے بعد فروری کے تیسرے پیر کو پریزیڈینٹس ڈے کے نام کو تسلیم کر لیا گیا۔پریزیڈینٹس ڈے کے نام کو تسلیم کیے جانے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ کاروبا ری حضرات اس دن لنکن کی سالگرہ کی مناسبت سے اشیا کی فروخت کو فروغ دینے کے لیے اسے ایک اہم موقع کے طور پر استعمال کرتے تھے۔