امریکا نے جنوبی کوریا کو ایرانی کمپنی کا زرِ تلافی ادا کرنے کی اجازت دے دی
سیؤل ،جنوری۔جنوبی کوریا کے اعلان کے مطابق امریکا نے سیؤل حکومت کو اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ وہ 2010ء کے ایک تنازع کے تصفیے کے سلسلے میں ایک ایرانی کمپنی کو کروڑوں ڈالر کی رقم بطور زر تلافی ادا کر دے۔یہ امریکا کی جانب سے ایران پر عائد کڑی پابندیوں میں نادر نوعیت کی چھوٹ ہے۔جمعرات کے روز جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسے امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے مخصوص اجازت نامہ موصول ہوا ہے۔ اس کے تحت ایران کے دیّانی گروپ کو 73 ارب وون (6.1 کروڑ ڈالر) کی رقم بطور زر تلافی ادا کی جا سکے گی۔وزارت خارجہ نے مزید بتایا کہ اس اجازت نامے کے تحت ہم رقم کی ادائیگی کے واسطے امریکی مالیاتی نظام کا استعمال کر سکیں گے۔ اس کے نتیجے میں جنوبی کوریا اور ایران کے بیچ تعلقات بہتر ہونے کی امید ہے۔مئی 2018ء میں ایرانی جوہری معاہدے سے امریکا کی یک طرفہ علاحدگی اور تہران پر واشنگٹن کی کڑی پابندیوں کے دوبارہ نافذ ہونے سے قبل ایران ،،، جنوبی کوریا کا ایک مرکزی تجارتی شراکت دار تھا۔ ان پابندیوں سے قبل ایران جنوبی کوریا کو تیل برآمد کرتا تھا اور کوریا سے صنعتی ساز و سامان، گاڑیوں کے پرزہ جات اور گھریلوں لوازمات درآمد کرتا تھا۔گذشتہ برس ایران نے دھمکی دی تھی کہ اگر جنوبی کوریا نے ایرانی تیل کی درآمد کی مد میں واجب الاد سات ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم ادا نہ کی تو سیؤل حکومت کے خلاف قانونی اقدامات کیے جائیں گے۔ یہ تیل جنوبی کوریا نے ایران پر امریکی پابندیوں سے قبل درآمد کیا تھا اور پھر پابندیوں کے سبب تہران کو اس کی ادائیگی میں کامیاب نہ ہو سکا۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا نے اپنے دو اعلی سطح کے سفارت کاروں کو ویانا بات چیت کے لیے بھیجا ہوا ہے۔ اس امید کے ساتھ کہ سیؤل حکومت کے پاس منجمد ایرانی مالی رقوم کے معاملے میں کوئی پیش رفت سامنے آ سکے۔