امارات کے سکیورٹی حکام کی مدد سے بدنام زمانہ انسانی سمگلر گرفتار کر لیا گیا
دبئی/انٹر پول،جنوری۔متحدہ عرب امارات کی مدد کے نتیجے میں بین الاقوامی سطح پر بدنام انسانی سمگلر کی گرفتاری ممکن بنا لی گئی ہے۔ جمعرات کے روز انٹر پول کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کڈانے زکریا ہیبٹیمریم کئی ملکوں کے سکیورٹی اداروں کو مطلوب تھا۔یہ انسانی سمگلر اپنے ہتھے چڑھ جانیوالے تارکین وطن کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنانے بھی بہت مشہور ہے۔ نیز اس کا عالمی سطح پر ایسے جرائم پیشہ گروہ کے ساتھ بھی تعلق ہے جو مشرقی افریقی تارکین وطن کو تشدد کا نشانہ بنانے، ان کے قتل اور اغوا میں ملوث ہے۔کڈانے ذکریا کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایریٹیریا کا شہری ہے۔ اس کے خلاف ایتھوپیا اور ہالینڈ نے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری کرا رکھے تھے۔ اس کی گرفتاری کے لیے 9 ماہ سے کوشش جاری تھی۔متحدہ عرب امارات کے وزیر داخلہ شیخ سیف بن زاید نے بتایا ہے کہ اسے 2020 میں پہلے ایتھوپیا میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن ایک سال تک حراست میں رہنے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ بعدا ازاں اس کی عدم موجودگی میں اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی۔اس کا ایتھوپیا، سوڈان، متحدہ عرب امارات اور ہالینڈ میں ٹاسک فورس پیچھا کرتی رہی ہیں۔ انٹرپول، علاقائی آپریشنل سنٹر اور اماراتی حکام نے اس کے بارے میں تحقیقات کی ہیں۔جس کے بعد اس کے نیٹ ورک اور خاندان کے افراد کے بارے میں منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا پتہ چلا۔ اسے یکم جنوری کو سوڈان میں گرفتار کر لیا گیا۔ اس گرفتاری کے لیے اماراتی حکام چھاپوں کی قیادت کر رہے تھے۔امکانی طور پر اب وہ عمر قید کی سزا کاٹے گا۔ دریں اثنا امارات کے سکیورٹی ادارے نے اس کے بھائی کی گرفتاری کے لیے آپریشن کیا۔ اس کا بھائی بھی بین الاقوامی طور پر مطلوب انسانی سمگلر ہے۔امارات کے وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اس کے بھائی کی گرفتاری سے یورپ کی طرف انسانی سمگلنگ کی کمر ٹوٹ جائے گی۔