الظفرہ اڈے پر حوثیوں کا حملہ امریکی اور اماراتی فوج کے لیے دھمکی ہے: آسٹن
واشنگٹن،جنوری۔امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ سے ملاقات کی ہے۔ پینٹاگان میں ہونے والی اس ملاقات میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے حالیہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ایک ٹویٹ میں امریکی وزیر دفاع نے حوثیوں کے حملے کی مذمت کی جس میں متحدہ عرب امارات میں شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی سلامتی اور دفاع کے لیے امریکا ہرممکن تعاون کرے گا۔گذشتہ پیر کو امریکا میں متحدہ عرب امارات کے سفیریوسف العتیبہ نے کہا کہ امارات -امریکا تعاون سے حوثی ملیشیا کے حملے پسپا کر دیے۔ انہوں نے یہ بات مائیکرو بلاگنگ سائٹ ’ٹویٹر‘ پر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ میں کہی گئی۔ امریکا میں متحدہ عرب امارات کے سفیر نے لکھا کہ واشنگٹن کو حوثی ملیشیا کو دہشت گردی کی فہرست میں واپس لانے کے لیے ابھی کارروائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلا قدم حوثی ملیشیا کو اس کے حامیوں کی طرف سے مالی اور اسلحے کی ترسیل کو روکنا ہے۔گذشتہ منگل کو وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکا میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سفیروں سے ملاقات کی۔وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان اور امریکا میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ سے حالیہ حوثی دہشت گرد حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔بیان میں کہا گیا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے یمنی بحران کے سیاسی حل کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔اس سے قبل امریکا نے متحدہ عرب امارات میں شہری تنصیبات پر حوثی ملیشیا کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملیشیا کو دہشت گردوں کی فہرستوں میں شامل کرنے کا معاملہ زیر بحث ہے۔امریکا نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثی باغیوں کے میزائل حملے تشویش ناک اضافہ ہیں۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب پر حملوں کے ساتھ ساتھ یمن پر حالیہ فضائی حملے جن میں عام شہری مارے گئے ہیں تشویش کا باعث ہیں۔