افغانستان میں سابق خاتون رکن پارلیمان قتل
کابل،جنوری۔سابق افغان رکن پارلیمان کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ بتایا گیا گیا ہے کہ یہ مسلح کارروائی ان کے گھر میں کی گئی۔پولیس کے مطابق کابل میں اتوار کے روز پیش آنے والے اس واقعے میں مرسل نبی زادہ اور ان کا گارڈ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جب کہ ان کے بھائی کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، سکیورٹی فورسز نے اس جرم میں ملوث افراد کی تلاش کے لیے سنجیدہ تفتیش شروع کر دی ہے۔‘‘یہ بات اہم ہے کہ نبی زادہ سن 2021 میں افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا اور طالبان کے اقتدار پر قبضے تک رکن پارلیمان رہی تھیں۔ وہ سن 2018 میں کابل سے ایوان زیریں کی رکن منتخب ہوئی تھیں۔طالبان نے کابل پر قبضے کے وقت دعویٰ کیا تھا کہ ان کے زیر اقتدار افغانستان میں امنقائم ہو جائے گا، تاہم حالیہ مہینوں میںافغانستان میں سکیورٹیکی حالت مسلسل دگرگوں دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے کابل میں افغان وزارت خارجہ کی مرکزی عمارت پر ہونے والے ایک بڑے دہشت گردانہ حملے میں درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی تھی۔دسمبر میں بھی کابل کے نواح میں حزب اسلامی کے دفتر پر ہوئے ایک خودکش حملے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا جب کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا تھا جب اس جماعت کے رہنما اور افغانستان کے سابق وزیر اعظم گلبدین حکمت یار اس عمارت کے اندر موجود تھے۔