اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ اب موجود نہیں رہا: سابق اردنی وزیر
عمان،مئی ۔ اردن کے سابق نائب وزیر اعظم ممدوح العبادی نے کہا ہے کہ وادی عرب معاہدہ (اردن اسرائیل امن معاہدہ) اب مسجد اقصیٰ اور مقدسات کی صہیونی خلاف ورزیوں اور اردنیوں کے حوالیسے عدم احترام کا مظاہرہ کرنے کے باعث اپنا وجود کھو کا ہے۔انہوں نے ہفتے کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ مقدس مقامات کی حفاظت کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے بیانات حیرت کی بات نہیں، کیونکہ وہ امن پر بالکل یقین نہیں رکھتے۔ خاص طور پر چونکہ وہ انتہا پسند صیہونی ہیں جوعربوں کے وجود پر یقین نہیں رکھتے اور امن کو تسلیم نہیں کرتے۔العبادی نے زور دیا کہ اردن کی حکومت بدستور وہم میں نہیں رہیگی۔ یتزاک رابن (1995 میں ایک یہودی آباد کار کے ذریعہ) کے قتل کے بعد سے امن عمل ختم ہو گیا ہے۔ یہ کہ رابن کا قتل یہودیوں کی طرف سے امن کے قتل کا واضح پیغام تھا۔8 مئی کو اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے اسرائیلی حکومت کے ہفتہ وار اجلاس کے آغاز میں اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ مسجد اقصیٰ اور القدس شہر کے بارے میں تمام فیصلے اسرائیل کرے گا اور وہی اس کے امور میں خود مختارہے۔