قاسم سلیمانی کے لیے حوثیوں کی وفاداری نے کھیلوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا
صنعاء،جنوری۔یمن میں حوثی ملیشیا کی قیادت نے ایک فٹبال چیمپین شپ کے دوران میں الشعب اور الاہلی کلبوں کے کھلاڑیوں کو ایسی قمیضیں پہننے پر مجبور کر دیا جن پر القدس فورس کے سابق دہشت گرد سربراہ قاسم سلمانی کی تصویر چھپی ہوئی تھی۔ یہ واقعہ حوثی ملیشیا کی جانب سے سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر منعقد کی گئی چیمپین شپ میں پیش آیا۔ واضح رہے کہ کھلاڑیوں کو اس طرح کی شرٹس پہننے پر مجبور کرنا کھیلوں کے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ایران میں ایک اہم عسکری کمانڈر غلام رشید نے چند ماہ قبل کہا تھا کہ اس کے ملک پاس بیرون ملک 6 فورسز ہیں جو سرحد پار ایران کے مفاد میں کام کرتی ہیں اور اس کے مفادات کا دفاع کرتی ہیں۔غلام رشید "خاتم الانبیاء ” ہیڈ کوارٹر کا کمانڈر ہے۔ اس نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ مذکورہ فورسز میں لبنان میں حزب اللہ، فلسطین میں حماس اور اسلامی جہاد، شام میں سرکاری فورسز، عراق میں الحشد الشعبی اور یمن میں حوثی ملیشیا شامل ہیں۔قاسم سلیمانی کی موت کو دو سال گزر چکے ہیں۔ وہ بغداد ہوائی اڈے کے نزدیک 3 جنوری 2020ء کو ایک امریکی حملے میں مارا گیا تھا۔ کارروائی میں تہران نواز عراقی ملیشیا الحشد الشعبی کا نائب سربراہ ابو مہدی المہندس بھی ہلاک ہو گیا تھا۔ وہ اس گاڑی میں سلیمانی کے ساتھ سوار تھا جس کو امریکی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔